جموں و کشمیر عام آدمی پارٹی کے سینیئر رہنما رام سنگھ چوہان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'آج ہم نے صوبائی کمشنر جموں سنجیو شرما کو ایک میمورنڈم پیش کیا کہ جموں و کشمیر میں 4 جی انٹرنیٹ خدمات بحال کی جائے۔'
انہوں نے کہا کہ عام آدمی، طلبا اور صحافیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے نریندر مودی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم ڈیجیٹل انڈیا کی بات کرتے ہیں۔ تاہم جموں کشمیر میں کئی مہینوں سے انٹرنیٹ خدمات بند ہیں۔
عام آدمی پارٹی کے سینیئر رہنما رام سنگھ چوہان انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ جموں و کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کو بحال کیا جائے تاکہ عام آدمی کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
بتا دیں کہ 10 جنوری کو سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں جموں و کشمیر انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر انٹرنیٹ پابندی سے متعلق سبھی احکام پر غور کریں۔ یہ پابندی گزشتہ سال پانچ اگست کو جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد سے لگائی گئی تھی۔
جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ اور موصلاتی خدمات پر پابندی لگانے پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ بنا کسی خاص مدت اور غیرمتعینہ وقت کے لیے انٹرنیٹ بند کرنا مواصلاتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
اس کے تقریباً ایک ہفتے بعد 18 جنوری کو جموں و کشمیر انتظامیہ نے پہلی وہائٹ لسٹ کو عام کرتے ہوئے جموں علاقے کے تمام دس ضلعوں اور وادی کے دو ضلعوں میں 2 جی خدمات کو پھر سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم فروری میں جموں و کشمیر میں 2 جی موبائل انٹرنٹ خدمات کو چند شرائط پر بحال کیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر میں مواصلاتی خدمات پانچ اگست کو اس وقت بند کر دی گئی تھی جب مرکز نے دفعہ 370 کے زیادہ تر اہتمام رد کر کے ریاست کو دو یونین ٹیریٹری میں تقسیم کیا تھا۔