تقریب کے دوران ریڈی نے وادی کشمیر کے لیے مرکزی سرکار کی جانب سے شروع کیے گئے اسکمیوں کا تفصیل سے تذکرہ کیا۔
جی کشن ریڈی نے 'پبلک ریچ پروگرام' میں شرکت کی اس موقعے پر اُنہوں نے ضعیف اور بیواؤں کو 1000 روپیے ماہانہ پنشن کے سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ " بدعنوانی کی وجہ سے وادی کی زمینی صورتِحال میں کوئی بہتری نہیں دکھائی دے رہی تھی۔ تاہم اب تمام چیزوں میں تبدیلی آئے گی اور ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔"
انہوں نے بلاک ڈیولپمنٹ ممبران کو عوام کی آواز قرار دیتے ہوئے عوام کے تمام مسائل حال کرنے کا دعوی کیا۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حکومت نے عوام کے ساتھ بہت سارے وعدے کیے تاہم ابھی تک زمینی سطع پر کوئی بھی وعدہ پورہ نہیں کیا گیا ہے۔
ایک اور مقامی فرد کا کہنا ہے کہ اگر اس حکومت نے بھی اپنے وعدہ پورے نہیں کیے تو پھر دوسری حکومتوں میں اور اس میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر کی عوام عذاب کی زندگی بسر کر رہی ہے، کشمیری عوام انٹرنیٹ کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے قطاروں میں لگے ہے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا: "میرے بچپن میں فلمیں میں شرمیلا ٹیگور اور دلیپ کمار شامل تھے ، جن کی شوٹنگ کشمیر میں ہوئی تھی اب ایسا کچھ نہیں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ہماری حکومت اداکار شاہ رخ خان ، امیتابھ بچن کو کشمیر میں شوٹنگ کرتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہے اور اس کے لیے ہم ٹھوس قدم اٹھا رہے ہے۔
انہوں نے وہاں پنچایت گھر میں مختلف عوامی وفود کے ساتھ ملاقی ہونے کے علاوہ کئی پروجیکٹوں کا ای افتتاح کیا نیز ایک عوامی اجتماع سے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر موصوف مرکزی وزیر نے کہا کہ دفعہ 370 جموں کشمیر کی تعمیر وترقی میں ایک بہت بڑی رکاوٹ تھی۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی ہمہ گیر ترقی مرکزی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔
جی کشن ریڈی، مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کے بعد، دوسرے مرکزی وزیر ہیں جو مرکز کی طرف سے جموں کشمیر میں جاری عوامی رابطہ مہم کے تحت وارد وادی ہوئے ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ کشن ریڈی اپنے شیڈول کے مطابق بدھ کے روز وارد وادی ہوکر سیدھے سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے محض تین کلومیٹر کی دوری پر واقع وسطی ضلع کے شیخ پورہ علاقے کے پنچایت گھر پہنچ گئے۔
موصوف مرکزی وزیر نے پنچایت گھر میں کئی پروجیکٹوں جن میں گرلز ہوسٹل بڈگام، ڈاکٹروں کے لئے ضلع ہسپتال بڈگام میں ایک ہوسٹل وغیرہ کا ای افتتاح کرنے کے علاوہ کئی عوامی وفود کے ساتھ ملاقات کی۔
اس دوران عوامی وفود جن میں اوقاف کمیٹی اوم پورہ، اوقاف کمیٹی ایچھ گام، رنگ روڈ وفد، اوم پورہ ہائوسنگ کالونی وفد، عارضی کالج اساتذہ کی وفد نے موصوف مرکزی وزیر کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے سد باب کے لئے اُن سے مدد طلب کی۔
اس موقع پر جی کشن ریڈی نے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی میں بہت بڑی رکاوٹ تھا۔
انہوں نے کہا: 'دفعہ 370 جموں کشمیر کی ترقی کے لئے بہت بڑی رکاوٹ تھا اور جموں کشمیر کی سماجی ومعاشی ترقی مرکزی سرکار کی ترجیحات میں شامل ہے'۔موصوف وزیر نے کہا کہ ملک کا استحکام سیکولرازم پر منحصر ہے اور جموں کشمیر کے نوجوانوں کو ملک کے دیگرحصوں کے نوجوانوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونے کے قابل بنایا جائے گا۔
وسطی ضلع بڈگام میں پروگرام کے اختتام کے بعد مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ گاندربل پہنچ گئے جہاں انہوں نے منی سکریٹریٹ کے احاطے میں عوامی وفود کے ساتھ ملاقی ہونے کے علاوہ کئی پروجیکٹوں کا ای افتتاح کیا۔
اس موقع پر موصوف وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ مودی حکومت جموں کشمیر کی ہمہ گیر ترقی کے لئے وعدہ بند اور پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا: 'مودی سرکار جموں کشمیر کی ترقی کے لئے پُرعزم ہے اور جموں کشمیر میں 20.9 کروڑ روپے مالیت کے آٹھ پرجیکٹوں پر جاری کام اسی سال پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گا'۔
جی کشن نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے انہیں واضح ہدایات ہیں کہ وہ دور افتادہ دیہات میں جاکر لوگوں کے مسائل کو سنیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی فلاح وبہبود کی تمام اسکیموں کو جموں کشمیر میں متعارف کیا جائے گا۔موصوف مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ مودی حکومت کے دور میں جموں کشمیر میں بلدیاتی وپنچایتی اور بلاک ترقیاتی کونسل انتخابات بحسن وخوبی منعقد ہوئے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے نامزد 36 مرکزی وزرا کے ایک ہفتے پر محیط باری باری باری دورہ جموں کشمیر کے کشمیر کڑی کی عوامی رابطہ مہم کا آغاز گزشتہ روز مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کیا۔
موصوف وزیر بدھ کے روز واپسی سے قبل سری نگر کے قلب میں واقع تجارتی و تاریخی مرکز لالچوک میں نمودار ہوئے اور وہاں کچھ دکانداروں کے پاس جاکر ان کے ساتھ مختصر بات چیت کی۔