جموں و کشمیر انتظامیہ نے سرمایہ کاروں کو 'بلا خلل' انٹرنیٹ اور وائی فائی استعمال کرنے کی پیشکش کی ہے۔
جموں و کشمیر انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی ٹی) پالیسی 2020 کے تحت، انتظامیہ آئی ٹی کمپنیز کو تین شفٹوں میں کام کرنے اور رات کے وقت کام کرنے والی خواتین کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے ترغیبات پیش کررہی ہے۔ اور انہیں نقل و حمل اور سکیورٹی بھی فراہم کرنے کی سمت میں کوششیں کر رہی ہے۔
پالیسی کے مطابق رجسٹرڈ آئی ٹی پارکرز میں کم از کم 15 فیصد پلگ اینڈ پلے احاطے میں کام کرنے والی خواتین کے لیے مخصوص ہوں گے۔ پالیسی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جموں وکشمیر نے تعزیرات ہند کے تحت ہونے والے کل نفسیاتی جرائم میں صرف 0.1 فیصد کی شراکت کی ہے۔
پالیسی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ' جموں اور سرینگر میں پانچ لاکھ مربع فٹ کے رقبے والے دو آئی ٹی پارکز تیار ہو رہے ہیں جس میں بلاتعطل براڈ بینڈ رابطہ اور وائی فائی تک رسائی ہوگی۔'
واضح رہے کہ گذشتہ سال 5 اگست سے ہی مرکزی علاقے میں انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی تھیں جب وزیر داخلہ امت شاہ نے دفعہ 370 کے تحت خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے لیے راجیہ سبھا میں دو بل پیش کیے تھے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد، جموں و کشمیر میں گذشتہ ماہ 2 جی موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کی گئی۔