اردو

urdu

ETV Bharat / state

تمام وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کرنا ناممکن ہے : ماہرین - ویب سائٹس تک صارفین کی رسائی

وادی کشمیر میں اگرچہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک صارفین کی رسائی کو روکنے کے لئے وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں تاہم سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپلی کیشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن امر ہے۔

vpn in kashmir jammu
vpn in kashmir jammu

By

Published : Jan 31, 2020, 6:20 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 4:42 PM IST

مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی ایجنسیاں، متعلقہ تکنیکی عملہ اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس صارفین کی وی پی این ایپلی کیشنز کے ذریعے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک رسائی کو روکنے کے لئے کوششوں میں جٹ گئے ہیں اور اس سلسلے میں بی ایس این ایل کی طرف سے نوئیڈا اور بنگلور سے ضروری سامان بھی منگوایا گیا ہے۔

سافٹ ویئر انجینئرس کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپیلی کشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بات ہے اور خریدی گئی وی پی این اپلی کیشنز کو کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جاسکتا۔

ایک سافٹ ویئر انجینئر نے نام مخفی رکھنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے بتایا 'نئی وی پی این ایپلی کیشنز بند کرنا ممکن ہی نہیں ہے۔ اگر تکنیکی ٹیم پہلے ہی دستیاب اور مفت وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کر سکتی ہیں لیکن نئی وی پی این ایپلی کیشنز کو بند نہیں کیا جاسکتا'۔

مزید پڑھیے:-
کشمیر: میڈیکل کالج کے لیے ایک بدنما داغ
بجٹ 2020: مندی کے دور میں کشمیر کے لیے کیا کچھ رہے گا خاص؟

موصوف انجینئر نے کہا 'وی پی این ایپلی کیشنز کو پیسہ کمانے کے لئے ڈیولوپ کیا جاتا ہے اور ڈیولاپرس ان کے چلنے کو ہر حال میں یقینی بنائیں گے'۔

ادھر وادی میں وی پی این ایپلی کشنز کو بند کرنے کی کوششیں سوشل میڈیا پر ایک گرم موضوع بحث بن گئی ہیں۔

ایک فیس بک صارف نے وی پی این کی فل فارم 'ویلیز پنن نیٹورک’ یعنی 'وادی کا اپنا نیٹورک' لکھا ہے جبکہ ایک دوسرے صارف نے وادی میں وی پی این کو بند کرنے کے سلسلے میں اظہار رائے کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جب وادی میں چھ ماہ تک انٹرنیٹ سروس کو معطل رکھنا خلاف قانون نہیں ہے تو وی پی این کا استعمال کیونکر غیر قانونی ہے'۔

وادی میں اگرچہ ٹو جی رفتار والی انٹرنیٹ خدمات بحال ہیں اور نجی انتڑنیٹ سروس پرووائڈرس نے بھی مشروط ومحدود بنیادوں پر براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کو بحال کرنا شروع کیا ہے تاہم بی ایس این ایل کی براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات مسلسل معطل ہیں۔

مزید پڑھیے:-
جموں ۔ سرینگر ہائی وے پر انکاؤنٹر، متعدد عسکریت پسند ہلاک
کشمیر کی ترقی حکومت کی ترجیح: کووند

بی ایس این ایل ذرائع کا کہنا ہے 'جب تک صارفین کا سوشل میڈیا سائٹز تک رسائی مکمل طور پر بند نہ ہو جائے تب تک براڈ بینڈ کی بحالی ممکن نہیں ہے اور وادی میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ سہولیات کی بحالی کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں ہے'۔

ادھر صارفین نے ٹو جی موبائیل انٹرنیٹ سروس کی بحالی کو بے سود و لایعنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے 'اس سروس سے کوئی کام نہیں نکلتا ہےاور انٹرنیٹ کی رفتار اس قدر سست ہے کہ کوئی دستاویز میل ہی نہیں ہورہا ہے ڈاون لوڈ کرنے کی بات ہی نہیں ہے'۔

پیشہ ور صارفین کا کہنا ہے 'وہ ای میل ہی نہیں کرپا رہے ہیں باقی کام کرنے کی بات ہی نہیں ہے اور صارفین کے ساتھ یہ سراسر مذاق ہے'۔

قابل ذکر ہے کہ وای میں ٹو جی رفتار والی انٹرنیٹ سروس کی بحالی سے اہلیان وادی بیرون وادی مقیم اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ وٹس اپ یا فیس بک کے ذریعے بعد از قریب نصف سال رابطہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیے:-
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن آج اقتصادی سروے پیش کریں گی
وادی میں چلہ کلان کے سخت ترین 40 دن ختم اور چلہ خرد کے 20 شروع

Last Updated : Feb 28, 2020, 4:42 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details