وادی کشمیر میں بھی لاک ڈاؤن کے پش نظر مزدوروں کو زبردست مشکلات درپیش ہیں کیونکہ کام نہ ملنے سے ان کا روزگار متاثر ہوا ہے اور انکے اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہو رہے ہیں۔
عالمی یوم مزدو: مزدور پریشان کیوں؟ جنوبی کشمیر کے ترال قصبے میں رہایشی منظور احمد بٹ مزدوری کر کے اپنے اہل عیال کا پیٹ پال رہا تھا تاہم کورونا وائرس اور مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدوی ملنا مشکل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے منظور کے مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو میں منظور نے بتایا کہ' بارہویں جماعت تک پڑھنے کے باوجود جب اس کو نوکری نہ ملی تو وہ مزدوری کرنے لگا اور اپنے اہل خانہ کو پالنے لگا۔ تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعمیراتی کام بند پڑا ہے جس کی وجہ سے اسے مزدوی نہیں مل رہی ہے اور رمضان المبارک کے ان متبرک ایام میں اس کے اہل خانہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔'
منظور نے مزید بتایا کہ ' مزودو طبقہ کے ساتھ ہر سطح پر استحصال کیا جا رہا ہے
عالمی مزدور دن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے منظور کہتے ہیں کہ دن منانے کا مقصد فوت ہو گیا ہے کیونکہ مزدوروں کی حالت قابل رحم ہے کیونکہ موٹی موٹی تنخواہوں کو حاصل کرنے والے ملازمین دس سے چار بجے تک ڈیوٹی دے رہے ہیں وہیں آج بھی مزدور طبقہ کو نو سے چار بجے تک مزدوی کرنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔'
l