اردو

urdu

ETV Bharat / state

'دراندازی اور شدت پسندی کی سرگرمیوں میں کمی'

گزشتہ روز جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کو ایک برس مکمل ہوگیا۔

'دراندازی اور شدت پسندی کی سرگرمیوں میں کمی'
'دراندازی اور شدت پسندی کی سرگرمیوں میں کمی'

By

Published : Aug 6, 2020, 9:31 AM IST

انڈو تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) اور بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ڈائریکٹر جنرل ایس ایس دیسوال نے کہا کہ 'سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر میں دراندازی اور شدت پسندی کی سرگرمیوں کے واقعات میں گزشتہ ایک برس کے دوران کمی واقع ہوئی ہے۔'

'دراندازی اور شدت پسندی کی سرگرمیوں میں کمی'

دفعہ 370 کی منسوخی کا ایک برس مکمل اور اس دوران سرحدی صورتحال سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر دیسوال نے کہا کہ 'سکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشنز کی وجہ سے گزشتہ ایک برس کے دوران جموں و کشمیر میں دراندازی اور شدت پسندی کی سرگرمیوں کے واقعات میں کمی آئی ہے۔'

دیسوال نے یہ بھی کہا کہ 'جموں و کشمیر میں بی ایس ایف اور سی آئی ایس ایف کی 1356 اسامیوں کے لیے بھرتی کا عمل 2019 میں شروع ہوا تھا۔ تاہم کووڈ 19 کے پھیلنے کی وجہ سے تحریری امتحان نہیں کرایا جاسکا۔ امتحانات جموں و کشمیر میں وبائی صورتحال بہتر ہونے کے بعد کرائے جائیں گے۔'

یہ بھی پڑھیں

ایک سال کے دوران کشمیر کے سیاسی منظرنامہ میں کیا بدلا؟

واضح رہے کہ گزشتہ روز جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کو ایک برس مکمل ہوگیا۔

گزشتہ برس پانچ اگست کو مرکزی حکومت نے دفعہ 370 اور 35اے کو منسوخ اور ریاست جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details