اردو

urdu

اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر بھارت برہم

اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں بھارت کی فرسٹ سکریٹری ودیشہ میترا نے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خطاب کو ”بھارت کے اندرونی معاملات کے بارے میں کبھی نہ ختم ہونے والی داستان بتایا”۔

By

Published : Sep 22, 2020, 1:02 PM IST

Published : Sep 22, 2020, 1:02 PM IST

Updated : Sep 22, 2020, 7:37 PM IST

پاکسان کی جانب سے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر بھارت برہم
پاکسان کی جانب سے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر بھارت برہم

بھارت نے منگل کو پاکستان کے اس مؤقف کو مسترد کردیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں ایک طویل عرصے سے جاری تنازعہ میں سے ایک ہے۔ بھارت نے کہا کہ اسلام آباد کو دہشت گردی سے نمٹنے پر توجہ دینی چاہئے۔

پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کے 75 برس مکمل ہونے پر منعقدہ اجلاس کے دوران جموں و کشمیر کا مسئلہ اُٹھانے کے جواب میں بھارت نے کہا ہے کہ اسلام آباد عالمی سطح پر دہشت گردی کا مرکز کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے جو دہشت گردوں کو پناہ دینے، تربیت دینے اور نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے کے لیے ان کا خیر مقدم کرتا ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کا تذکرہ کیا تھا۔

اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں بھارت کی فرسٹ سکریٹری ودیشہ میترا نے قریشی کے خطاب کو ”بھارت کے اندرونی معاملات کے بارے میں کبھی نہ ختم ہونے والی داستان بتایا”۔

اس سے قبل پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک ویڈیو پیغام میں اقوام متحدہ کی کامیابیوں کو سراہا لیکن اس میں "ناکامیوں اور کوتاہیوں" کا بھی حوالہ دیا۔

انہوں نے خطاب میں کہا کہ ”جموں وکشمیر اور فلسطین کے تنازعات ادارے کے سب سے واضح اور دیرینہ تنازعہ ہیں۔ جموں و کشمیر کے عوام اب بھی اقوام متحدہ کے ذریعہ ان سے اپنے حق خود ارادیت کے وعدے کی تکمیل کے منتظر ہیں”۔

انہوں نے کہا کہ آج اقوام متحدہ کو ایک 'ٹاک شاپ' کہا جاتا ہے۔ اس کی قراردادوں اور فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خاص طور پر سلامتی کونسل میں بین الاقوامی تعاون انتہائی کم ہے۔

Last Updated : Sep 22, 2020, 7:37 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details