ملک بھر کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں کوروناوائرس کے عالمی وبا کی وجہ سے اگرچہ ہر سو خوف و ہراس کا ماحول پایا جارہا ہے۔ تاہم لاک ڈاؤن اور کووڈ 19 کے قہر کے درمیان وادی کشمیر میں مسلح تصادم میں کمی کے بجائے کئی دنوں سے اضافے ہی دیکھنے کو ملا ہے۔
پولیس کے مطابق گزشتہ تین ہفتوں کے دوران وادی کے شمال وجنوب میں مختلف تصادم میں 13 عسکریت پسندوں سمیت 9 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔ جبکہ نامعلوم مسلح افراد نے چارعام شہریوں کو بھی ہلاک کردیا۔ ایک جانب وادی کے لوگ کوروناوائرس کے خوف سے سہمے ہوئے ہیں اور فی الوقت کشمیر میں متاثرین کی تعداد 168 پہنچ چکی ہے۔ وہیں دوسری طرف سکیورٹی فورسز نے اپنی کاروائیوں میں تیزی لائی ہے ۔وہیں گذشتہ روز جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے نندی مرگ علاقے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جو تصادم شروع ہوا تھا وہ آج ختم ہوگیا لیکن عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔واضح رہے رواں سال یکم جنوری سے 9اپریل تک 50 عسکریت پسند جبکہ سکیورٹی فورسز کے 11اہلکار سمیت 8عام شہری بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔وہیں لائن آف کنٹرول پر بھی گزشتہ دنوں سے کئی بار پاکستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی چوکیوں اور رہائشی علاقوں کو نشانا بنایا تھا۔