اردو

urdu

ETV Bharat / state

سرینگر میں طالب علم کی ہلاکت کے بعد مظاہرے - طالب علم کی ہلاکت کے بعد مظاہرے

جموں و کشمیر کے ضلع سرینگر کے نوگام علاقے میں ایک تیز رفتار پولیس بس نے ایک مقامی طالب علم کو کچل کر ہلاک کردیا۔ اس ہلاکت کے بعد علاقے میں پولیس کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔

سرینگر میں پولیس نے احتجاجیوں پر گولیاں چلائی
سرینگر میں پولیس نے احتجاجیوں پر گولیاں چلائی

By

Published : Jan 7, 2020, 11:06 AM IST

Updated : Jan 7, 2020, 8:16 PM IST

مقامی لوگوں کے مطابق 15 سالہ تحسین نذیر، سرینگر کی مضافات میں واقع نوگام علاقے میں سڑک کے کنارے ایک پارک کی ہوئی کار کے ساتھ کھڑا تھا۔ اسی دوران ایک تیز رفتار پولیس بس ، ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوئی اور اس نے پارک کی ہوئی کار کو ٹکر ماری جس کی زد میں تحسین نذیر بھی آگیا۔

اس حادثے میں مزید چار افراد زخمی ہوئے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ زخمی افراد میں سے ایک شخص کی شناخت محمد یوسف کی حیثیت سے کی گئی جو ایک دکاندار ہے۔
ان کی بائیں ران میں شل لگا ہے جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوئے۔ یوسف کو سری نگر کے بونز اینڈ جوائنٹز سرجری ہاسپٹل برزلہ میں داخل کیا گیا ہے۔

سرینگر میں طالب علم کی ہلاکت کے بعد مظاہرے

مقامی لوگوں نے زخمی لڑکے کو فوری طور اسپتال پہنچا دیا لیکن ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود اس کی جان بچائی نہیں جاسکی۔

ہلاک شدہ لڑکے کی لاش اہل خانے کے سپرد کردی گئی ہے۔

حادثے کے فوراً بعد علاقے میں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور پولیس کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے مطابق نوگام میں سڑکوں پر لوگ جمع ہوگئے ہیں اور ٹریفک کی نقل و حرکت متاثر ہوئی ہے۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو کیس کے گولے داغے ہیں۔

ایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس گاڑی کے ڈرائیور کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ اس اہلکار کا تعلق آرمڈ پولیس سے بتایا جاتا ہے۔

پولیس نے کہا کہ اس واقعے کی نسبت ایک ایف آئی آر زیر نمبر 3 سال 2020 درج کی گئی ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے۔

ہمارے نمائندے کے مطابق علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔

Last Updated : Jan 7, 2020, 8:16 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details