کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ میر واعظ مولوی فاروق نہ صرف ایک مقبول عام سیاسی قائد تھے بلکہ ایک عظیم دینی مبلغ اور سرکردہ مذہبی پیشوا ہونے کے ساتھ ساتھ جید اور مصلح انسانت ہے جنہوں نے کشمیری عوام اور معاشرے کی ہمہ جہت تعمیر وترقی میں ایک ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے پوری زندگی جموں وکشمیر کے عوام کی بے لوث اور بے باک خدمات اور ترجمانی کرتے ہوئے صرف کی اور اس کے بعد اسی راہ میں اپنی زندگی بھی قربان کر بیٹھے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ مرحوم مولوی فاروق جموں وکشمیر کے عوام کے بہتر اور درخشاں مستقبل کے نہ صرف خواہاں تھے بلکہ دونوں ہمسایہ ممالک بھارت اور پاکستان کے مابین مستقل ا من و سلامتی کی وکالت اور حمایت بھی کرتے تھے۔
حریت کانفرنس نے عبدالغنی لون کو بھی زبردست الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے ایک نڈر اور بے باک سیاسی رہنما قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ عبدالغنی لون نے جہاں کل جماعتی حریت کانفرنس کے قیام میں ایک بنیادی اور کلیدی کردار ادا کیا وہیں مسئلہ کشمیر کے پر امن حل اور اس مسئلہ کو جموں وکشمیر کے عوام کی مرضی کے مطابق حل کرنے کرنے کی ہمیشہ وکالت کرتے تھے۔
بیان میں حریت نے یہ بات واضح کردی کہ کورونا وائرس سے پیدہ شدہ صورتحال ، لاک ڈاﺅن اور حریت چیرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی نظر بندی کے سبب اس سال 21 مئی کے حوالے سے اجتماعی فاتحہ خوانی اور خراج عقیدت ادا کرنے کی خاطر عیدگاہ چلو پروگرام کو ملتوی کیا گیا ہے ۔ جبکہ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان قائدین حریت سمیت 1931 سے لیکر آج تک کے تمام شہداءکے بلند درجات کیلئے انفرادی طور پر اپنے اپنے گھروں میں ایصال ثواب کا اہتمام کریں۔