انہوں نے ہندو انتہا پسند جماعتوں کو عسکریت پسند تنظیمیں قرار دے کر ان پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈاکٹر شاہ فیصل نے اس واقعے کو قابل افسوس قرار دیتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ' ان شرپسند جماعتوں نے ملک کی سیکولر ساخت کو تباہ کیا ہے اور کشمیری ان کے تازہ ٹارگیٹ ہیں'۔
انہوں نے وزیراعظم دفتر سے بجرنگ دل، وشو ہندو پریشد اور دیگر انتہا پسند جماعتوں پرفوراً پابندی عائد کرنے کی اپیل کی ہے۔
شاہ فیصل نے اقوام متحدہ اور امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ ان انتہا پسند تنظیموں کو عسکریت پسند تنظیمیں قرار دیں۔
قابل ذکر ہے کہ اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو کے ڈالی گنج میں ہندو انتہا پسند تنظیم سے جڑے لوگوں نے بدھ کے روز خشک میوے بیچنے والے دو کشمیری نوجوانوں کی پٹائی کی۔
جموں و کشمیر کے کولگام سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان ڈالی گنج میں خشک میوے بیچ رہے تھے کہ اس دوران کچھ افراد نے ان کی شناخت پوچھ کر پٹائی شروع کردی۔