جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے انتظامیہ کو حتمی موقع فراہم کیا کہ وہ اپنے ایک پہلے حکم پر اپنی رپورٹ داخل کرے جس میں انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ نیشنل کانفرنس کے رہنما علی محمد ساگر کی رہائی پر غور کرے۔
علی ساگر کی درخواست پر جموں و کشمیر انتظامیہ کو آخری موقع - نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر
جموں و کشمیر عدالت عالیہ نے گزشتہ روز انتظامیہ کو نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ ( پی ایس اے) کی وجہ بیان کرنے کے لیے آخری دس دن کی مہلت دی ہے۔
![علی ساگر کی درخواست پر جموں و کشمیر انتظامیہ کو آخری موقع](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-7290442-551-7290442-1590058160151.jpg)
عدالت نے سماعت کے دوران سینیئر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بی اے ڈار کے مطالبے پر غور کر کے جموں وکشمیر انتظامیہ کو آئندہ دس دنوں میں ساگر پر عائد پی ایس اے کیے جانے کی وجہ بیان کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے انتظامیہ سے یہ بھی کہا کہ "ساگر کی صحت کے تعلق سے ان کی ضمانت پر غور کریں اور عدالت کے سامنے ایک تفصیلی رپورٹ بھی پیش کریں۔"
واضح رہے کہ علی محمد ساگر پر عائد پی ایس اے کے خلاف جموں و کشمیر عدالت عالیہ میں عرضی اپریل مہینے کی تین تاریخ کو دائر کی گئی تھی۔ ساگر گزشتہ برس پانچ اگست سے زیر حراست ہیں اور پانچ فروری کو ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا۔ عرضی گزار کے مطابق ساگر لگاتار جیل میں رہنے سے امراض قلب میں مبتلا ہو چکے ہیں۔