ژالہ باری سے ہوئے بھاری نقصان سے کسانوں میں غم اور مایوسی چھائی ہوئی ہے۔ اس ژالہ باری سے میوہ باغات کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
تیز بارش اور ژالا باری سے کسانوں کا نقصان ماہ اپریل میں ہی وادی میں سیب کے باغوں میں شگوفے کھلتے ہیں اور اس ماہ کے دوران ژالہ باری اور تیز بارشیں ہونے کا خطرہ رہتا ہے جس کی وجہ سے میوہ باغات کو کافی نقصان ہوتا ہے۔
بارہمولہ کے درجنوں علاقے جن میں رفیع آباد ، بونیار، اوڈی، چندوسہ، میں ژالہ باری ہوئی جس کی وجہ سے کسانوں میں تشویش پائی گئی۔
کسانوں کے مطابق اوڑی اور دیگر ملحقہ علاقوں میں کل شام ہوئی ژالہ باری سے سیب کی فصل کے ساتھ ساتھ اخروٹ اور دوسری میوہ فصلوں کو شدید نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
کسانوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ نقصان کا تخمینہ لگا کر متاثرہ کسانوں کو بھر پور معاوضہ دیا جائے۔