پہلگام کے بعد جنوبی کشمیر کے ترال اور سنگرونی علاقوں میں جنگلات کے نزدیک رہائش پذیر آبادی کو اراضی سے بے دخل کرنے کی خبروں کی وجہ سے گجر طبقے میں اضطرابی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔
گجر طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں نے کہا ہے کہ انتظامیہ کے قول و فعل میں تضاد ہے کیونکہ ایک طرف یوٹی میں فاریسٹ ایکٹ 2006 کو لاگو کرنے کی باتیں کی جا رہی ہے، وہیں دوسری طرف گجر برادری کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
جموں و کشمیر یوتھ گجر بکروال کانفرنس کے صدر چوہدری زاہد پرواز نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے پورے ضلع پلوامہ کا دورہ کیا ہے اور فاریسٹ محکمے کی طرف سے گجر لوگوں کو نوٹسز جاری رکھنے کا جائزہ لیا ہے۔