اردو

urdu

By

Published : Feb 18, 2020, 10:47 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 5:03 PM IST

ETV Bharat / state

'کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے، ہے نا؟'

جموں وکشمیر انتظامیہ نے 14 جنوری کو تمام سوشل میڈیا سائٹز پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا تھا تاکہ شرپسندوں کی جانب سے غلط اطلاعات اور افواہوں کی تشہیر کے لیے ان کے غلط استعمال پر روک لگائی جاسکے۔

'کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے، ہے نا؟'
'کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے، ہے نا؟'

جموں وکشمیر پولیس نے سوشل میڈیا کے استعمال سے متعلق حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر مختلف افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

انتظامیہ کے مطابق یہ کارروائی وادی میں تمام سوشل میڈیا صارفین کے خلاف نہیں ہیں بلکہ صرف سوشل میڈیا کے "غلط استعمال" کرنے والے افراد کے خلاف ہیں۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اےآئی ایم آئی ایم)کے سربراہ اسدالدین اویسی نے اس اقدام پر تنقید کی ہے۔

'کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے، ہے نا؟'

اسدالدین اویسی نے ٹویٹ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ 'کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے، ہے نا؟'

انہوں نے مزید لکھا: ' ہر روز اس بات کا ایک نیا ثبوت ملتا ہے کہ امت شاہ کشمیر کو کتنا کم سمجھتے ہیں (یا وی پی این ٹکنالوجی کس طرح کام کرتی ہے)۔ لہذا، اب وہ ظلم اور لوگوں کو پریشن کرنے کے نئے عالمی ریکارڈ قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔'

جموں و کشمیر پولیس کے مطابق آیف آئی آر ان افراد کے خلاف درج کی گئی ہے جنہوں نے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا غلط استعمال کیا۔ یہ مقدمہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ ( یو اے پی اے) کے تحت درج کیا گیا ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 5:03 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details