عوامی اتحاد برائے گپکار اعللامیہ نے مرکزی وزرات امور داخلہ کے 26 اکتوبر کے حکم نامے کو حقائق کو منسوخ کرنے اور لوگوں کو گمراہ کرنے سے عبارت کیا ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ حکم نامے کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر کے اراضی قوانین میں بڑے پیمانے پر ترمیم کر کے ملک کے کسی بھی شہری کو اس خطے میں غیر زرعی زمین خریدنے کا اختیار دیا ہے۔
عوامی اتحاد یا پیپلز الائنس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ نئے اراضی قوانین کا بینادی محور جموں و کشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنا اور لوگوں کو بے اختیار بنانا ہے۔