اردو

urdu

ETV Bharat / state

پلوامہ: بھنگ کی کاشت سماج کے لیے خطرہ - ganja cultivation news

جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لیتر نامی علاقے میں پولیس نے مقامی افراد کی مدد سے کاشت کی جانے والی بھنگ کو ختم کردیا۔

پلوامہ: بھنگ کی کاشت سماج کے لیے خطرہ
بھنگ کی کاشت سماج کے لیے خطرہ

By

Published : Aug 25, 2020, 4:36 PM IST

Updated : Aug 25, 2020, 5:57 PM IST

وادی کشمیر میں جنگلی بھنگ اپنے آپ اگ جاتی ہے۔ یہ جنگلی بھنگ وادی کے تقریباً ہر ضلع میں پائی جاتی ہے۔

تاہم کچھ خودغرض سماج دشمن عناصر اس کی کاشت بھی کرتے ہیں۔

اگرچہ اس کی کاشت کرنے والے اس سے بڑی رقم حاصل کرتے ہیں۔ تاہم یہ نوجوانوں کے لیے انتہائی مضر ہے۔

بھنگ کے نشے کی عادت میں مبتلا ہوکر کئی نوجوان اب تک اپنی جان گنوا چکے ہیں۔

پلوامہ: بھنگ کی کاشت سماج کے لیے خطرہ

اس بھنگ کو تباہ کرنے کے لیے پولیس ہر سال اقدام کرتی ہے۔

تاہم سماج میں رہنے والے ہر ایک فرد پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ آس پڑوس میں اس بھنگ کو ازخود ختم کریں تاکہ نوجوان اس مہلک بیماری سےمحفوظ رہیں۔

اس سلسلہ میں ایس ڈی پی او غلام حسن اور اوقاف کمیٹی لیتر نے مل کر بھنگ کو تباہ کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

اس ضمن میں ضلع پلوامہ کے لیتر علاقے میں بھنگ کو تباہ کردیا گیا ہے۔

پولیس کے علاوہ علاقے کے مقامی افراد نے اس بھنگ کو تباہ کرنے میں شرکت کی تاکہ علاقے کے نوجوان سے مہلک بیماری سے محفوظ رہیں۔

اس حوالے سے مقامی لوگوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کی کاشت کرنے والے افراد کے خلاف سحت کارروائی ہونی چاہئے۔

اس کے استمال سے ہمارے نوجوان محتلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہیں۔

یہ بھی پڑھیے:گاندربل: رہنمایانہ اصول بالائے طاق

وہیں لیتر کے مقامی افراد نے بھنگ کو تباہ کرنے میں پولیس کے مدد کے لئے شکریہ ادا کیا۔

اس حوالےسے ایس ڈی پی او غلام حسن نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ از خود انپے اگنے والے بھنگ کو تباہ کریں اور انپی نوجوان نسل کو اس سے بچائیں۔

انہوں نےلوگوں سے یہ بھی کہا کہ اگر لوگوں نے ازخود اس کو تباہ نہیں کیا تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Last Updated : Aug 25, 2020, 5:57 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details