وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں دو دہائی قبل قائم کیا گیا جموں و کشمیر بینک کا کلسٹر یونٹ سرینگر منتقل کرنے کے فیصلے پر مقامی عوام نالاں ہیں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر بینک نے سنہ 2000 میں گاندربل کے لیے کلسٹر یونٹ کی منظوری دے کر آرمپورہ کے مقام پر یونٹ کھولا تھا جس کی دو وجوہات تھیں، ایک تب گاندربل کو ضلع کی منظوری مل گئی تھی اور دوسری یہ کہ اس یونٹ میں سرینگر کے بھی کئی برانچز تھے۔
سال 2007 میں گاندربل کو ضلع کا درجہ دیا گیا تھا جس کے کچھ سال بعد آرام پورہ کے مقام پر جموں و کشمیر بینک کی زمین موجود تھی جس پر کروڑوں روپے خرچ کرکے کلسٹر یونٹ کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا ۔ سال 2016 میں یونٹ کی تعمیر مکمل کرنے کے بعد اسے عوام کے لیے کھول دیا گیا جس کے ساتھ نہ صرف سونمرگ سے لے کر سفاپوره تک، شالابوگ سے لے کر بڑپورہ تک عوامی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی لیکن حال ہی میں چیئیرمین جموں و کشمیر بینک نے ایک حکم نامہ جاری کر کے کلسٹر یونٹ کو گاندربل سے سرینگر منتقل کرنے کے احکامات جاری کئے جس کے نتیجے میں عوامی حلقوں میں ناراضگی اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
سماجی کارکن بلال احمد نے بتایا کہ ضلع کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے ۔