سرینگر (جموں و کشمیر) : مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر میں رواں برس جنوری کے مہینے میں دو عسکریت پسند اور دو عسکری معاونین کو وادی کے چار اضلاع سے گرفتار کیا گیا ہے۔ یکم جنوری کو دی رسسٹانس فرنٹ سے تعلق رکھنے والے عسکری معاون عمر عزیز کو کپواڑہ سے گرفتار کیا گیا وہیں جنوری کی 11 تاریخ کو برامُلا سے عسکری معاون الطاف احمد راتھر کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں بیٹھے ہنڈلرز کے اشروں پر "لون وولف واریر" کے نام سے دھمکی والے پوسٹر چسپاں کرتے تھے۔ وہیں جنوری کی دس تاریخ کو دارالحکومت سرینگر سے لشکر طیبہ سے وابستہ عسکریت پسند فرزان فروض اور مہینے کی 23 تاریخ کو شوپیاں سے حزب المجاہدین کے نامنهاد عسکریت پسند ناصر احمد شیر گوجری عرف قاسم بھائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اسی طرح فروری مہینے میں چھے عسکریت پسند اور 14 عسکری معوین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں بیشتر لشکر طیبہ سے تعلق رکھتے تھے اور بیشتر گرفتاریاں ضلع کولگام سے کی گئی ہیں۔ وہیں عدد و شمار کے مطابق مارچ مہینے میں سات گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں جن میں دو عسکریت پسند، دو عسکری معوين اور ایک ہائبرڈ عسکریت پسند شامل ہیں۔ ان میں بیشتر لشکر طیبہ سے تعلق رکھتے ہیں اور زیادہ تر گرفتاریاں ضلع برامُلہ میں کی گئی ہیں۔
اپریل کے مہینے میں نو گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ ان میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ اپریل مہینے کی 23 تاریخ کو ضلع پونچھ میں عسکریت پسندو کو لوگوسٹکٹ سپورٹ فراہم کرنے کے الزام میں محمد اقبال، مدیفا، سلام دیں اور راہدا کو گرفتار کیا گیا۔