جنوبی کشمیر کے ترال سب ڈسٹرکٹ میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک دکاندار کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔
اطلاعات مے مطابق معراج الدین زرگر نامی دکاندار کو بدھ کی سہ پہر مسلح افراد نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔
انہیں فوری طور مقامی سب ضلع اسپتال لیجایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔
زرگر قصبے کے بس اسٹینڈ میں ریڈی میڈ گارمنٹس کی دکان چلارہا تھا لیکن گزشتہ تین ماہ سے زائد کے عرصے کے دوران شاذ و نادر ہی انہوں نے اپنی دکان کھولی تھی۔
فائرنگ کے بعد سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کی۔ ہلاکت کے بعد میں قصبے میں ہو کا عالم طاری ہوگیا۔
حکام کہتے ہیں کہ دکانداروں اور تاجروں کو عسکریت پسند نشانہ بنارہے ہیں تاکہ کشمیر میں خوف و دہشت کا ماحول قائم رہے اور ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔
دو ماہ قبل سرینگر کے پارم پورہ علاقے میں ایک معمر دکاندار کو ہلاک کردیا گیا تھا۔
مسلح افراد نے جنوبی کشمیر میں کئی غیر مقامی ٹرک ڈرائیورز ، میوہ بیوپاریوں اور مزدوروں کو ہلاک کردیا۔ رواں ماہ کے دوران سرینگر کے گونی کھن بازار میں بھی ایک ہتھ گولہ چلایا گیا جس سے ایک شخص ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے
کسی بھی عسکریت پسند گروپ نے ان ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔