دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر دی گئی اور یہاں تنظیم نو قانون 2019 نافذ کیا گیا جس کے بعد سے مرکزی حکومت کے ذریعہ وضع کردہ قوانین کا اطلاق عمل میں لایا گیا-
اگرچہ کئی مرکزی قوانین یہاں پہلے سے ہی نافذ تھے تاہم نئے اراضی قوانین کے اطلاق سے لوگوں میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی اور غیر ریاستی باشندوں کو یہاں شہریت دینے سے متعلق خدشات پیدا ہوئے۔
پانچ اگست 2019کو ہی جموں و کشمیر کا ریاستی اور قانونی نقشہ تبدیل کیا گیا اور براہ راست مرکز کے قوانین یہاں لاگو ہونے لگے، لیکن 2020 میں جموں وکشمیر میں بڑی اور دور رس نتائج کی حامل قانونی تبدیلیاں عمل میں لائی گئیں۔
جموں و کشمیر میں جہاں پانچ اگست سے بڑی قانونی تبدیلیوں کا آغاز ہوا تھا لیکن سنہ 2018 میں پی ڈی پی اور بھاجپا کی مخلوط سرکار کے خاتمے سے ہی اس کا عندیہ ملنے لگا تھا۔
20 جون 2018 کو گورنر راج کے فوراً بعد 56 گورنرز ایکٹ لاگو کیے گئے تھے جس سے جموں و کشمیر کے اب منسوخ شدہ آئین کی ترامیم کے دروازے سیدھے گورنر کے زیر اختیار آگئے-
گورنر کو یہ اختیارات جموں وکشمیر آئین کے شِق 92 کے سیکشن 4 کے تحت مل گئے جس سے گورنز کو منتخب اسمبلی کے تمام اختیارات دے دیے گئے اور دفعہ 370 کی منسوخی کا راستہ ہموار کیا گیا۔
دفعہ 370 کے خاتمے کے ساتھ ہی صدر ہند نے تمام مرکزی قوانین کو جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں لاگو کیا-
تاہم 30 مارچ 2020 کو جموں و کشمیر تنظیم نو قانون (اڈیپٹیشن آف سٹیٹ لاز) 2020 کے تحت سابق ریاستی قوانین میں تبدیلی عمل میں لائی گئی۔
نوکریوں کے تحفظ کا قانون
جموں و کشمیر سول سروس ڈی سینٹرلائیزیشن اینڈ ریکروٹمنٹ ایکٹ 2020 میں ترمیم کی گئی جس کے تحت غیر مقامی باشندوں کیلئے بھی سرکاری نوکریاں حاصل کرنے کا راستہ ہموار کیا گیا۔
اس سے قبل جموں و کشمیر کے مستقِل باشندے ہی سرکاری ملازمت کے حقدار تھے۔ اس تبدیلی سے جموں و کشمیر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں میں کافی تشویش پائی جارہی ہے۔
ڈو میسائل قانون
سابق ریاست جموں و کشمیر میں سٹیٹ سبجکٹ قانون کے تحت صرف جموں و کشمیر کے باشندوں کو ہی یہاں مستقل طور پر رہنے اور غیر منقولہ جائیداد رکھنےکا حق حاصل تھا تاہم 31 مارچ کو جموں و کشمیر تنظیم نو قانون کے تحت اس کو بھی منسوخ کیا گیا-
نئے ڈومیسائل قوانین کے نفاذ کے ساتھ ہی جموں و کشمیر یو ٹی میں دیگر ریاستوں کے باشندے بھی چند قانونی شرائط کی عمل آوری کے بعد یہاں کے مستقل باشندے بن سکتے ہیں اور یہاں سرکاری نوکری حاصل کرنے کے حقدار بن گئے۔