اردو

urdu

ETV Bharat / state

Maulana Irshad Tantry Interview چھ دفعہ حج اور پچاس مرتبہ عمرہ کرنے والے مولانا ارشاد احمد تانترے سے خصوصی گفتگو

مولانا ارشاد احمد تانترے سنہ 2008 سے 2015 تک  مدینہ منورہ میں ہی مقیم رہے جس دوران انہوں نے چھ دفعہ حج اور پچاس سے زائد مرتبہ عمرہ کی سعادت حاصل کی۔ اب وہ جموں و کشمیر کے عازمین حج کی تربیت کرتے ہیں۔

Etv Bharat
چھ دفعہ حج اور پچاس مرتبہ عمرہ کرنے والے مولانا ارشاد احمد تانترے سے خصوصی گفتگو

By

Published : Jun 14, 2023, 7:22 PM IST

چھ دفعہ حج اور پچاس مرتبہ عمرہ کرنے والے مولانا ارشاد احمد تانترے سے خصوصی گفتگو

اننت ناگ: گاندربل کے کُھرہامہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے مولانا ارشاد احمد تانترے نے سنہ 2008 میں جامع اسلامیہ مدینہ منورہ میں داخلہ لیا، جہاں سے سے انھوں نے اسلامک شریعہ (اسلامک لاء) میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔ وہ سنہ 2008 سے 2015 تک مدینہ منورہ میں ہی مقیم رہے اس دوران انہوں نے چھ دفعہ حج اور پچاس سے زائد مرتبہ عمرہ کی سعادت بھی حاصل کی۔

اس کے بعد انہوں نے کشمیر یونیورسٹی سے عربی میں پوسٹ گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔ آٹھ برس مدینہ منورہ میں گزارنے کے دوران مولانا ارشاد احمد اب کشمیر سے آئے عازمین حج کی رہنمائی و تربیت کرتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران مولانا ارشاد نے کہا کہ مدینہ منورہ میں رہنے کے دوران انہوں نے قرآن و سنت کے ذریعے عازمین حج اور عمرہ کرنے والوں کی رہنمائی اور تربیت کی۔ مولانا ارشاد آج بھی عازمین حج کے تئیں خدمات کا جذبہ رکھتے ہیں ۔وہ وادی کے مختلف علاقوں میں جا کر عازمین حج کی تربیت اور رہنمائی کر رہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عازمین حج کو حج جیسے فریضے کی انجام دہی کے لیے قرآن و سنت کے مطابق ان کی رہنمائی اور تربیت کافی اہم ہوتی ہے، تاکہ عازمین حج اس فریضہ کو صحیح معنوں میں ادا کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عازمین حج کی صحیح تربیت نہ ہونے کی وجہ سے اکثر افراد حج کے دوران پریشان ہو جاتے ہیں یا وہ مناسب طریقہ سے مناسک حج کے قواعدِ و ضوابط کے ساتھ ادا کرنے سے قاصر رہتے ہیں جس کے نتیجہ میں انکا فضیلت سے محروم ہونے کا احتمال رہتا ہے۔

مولانا ارشاد نے کہا کہ دور حاضر میں فضول خرچی سے اجتناب کرنا چاہیے اور قناعت کرکے وہ پیسہ جو فضول خرچی پر خرچ کیا جا رہا ہے اسے بچا کر حج کی سعادت جیسے نیک کاموں پر خرچ کرنا چاہیے۔ انہوں نے نوجوانوں سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ منشیات اور برے کاموں سے دور رہیں اور جوانی میں ہی حج کی سعادت حاصل کرنے کی کوشش کریں کیونکہ جوانی میں سفر کے دوران جسمانی کمزوری آڑے نہ آتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details