اردو

urdu

ETV Bharat / state

چار ماہ کا بجلی بل ایک ساتھ ارسال کرنے پر صارفین پریشان

وادی کشمیر میں ٹھٹھرتی سردی کے بیچ بجلی کے بے ہنگم شیڈول نے جہاں لوگوں کا جینا دو بھر کردیا ہے وہیں صارفین کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار ماہ کی بجلی بلیں ایک ساتھ ارسال کی گئیں جس کی خطیر رقم کو ادا کرنا موجودہ حالات میں جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔

کشمیر: چار ماہ کی بجلی بل ایک ساتھ ارسال کرنے پر صارفین پریشان

By

Published : Nov 23, 2019, 5:46 PM IST

ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ محکمہ سرینگر اور وادی کے دیگر اضلاع کے لئے عنقریب بجلی شیڈول مرتب کرکے جاری کرے گا۔
وادی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے صارفین کے ایک گروپ نے کہا کہ وادی میں ٹھٹھرتی سردی کے بیچ بجلی کے بے ہنگم شیڈول نے ہمارا جینا دوبھر کردیا ہے۔

انہوں نے کہا: 'وادی میں ٹھٹھرتی سردی کے بیچ بجلی کے بے ہنگم شیڈول نے ہمارا جینا دوبھر کردیا ہے، بچوں کے امتحانات ہورہے ہیں لیکن بجلی کی عدم دستیابی سے وہ اچھی طرح تیاریاں نہیں کرپارہے ہیں'۔
کاکہ سرائے سے تعلق رکھنے والے محمد ابراہیم نامی ایک صارف نے کہا کہ محکمہ نے مجھے ایک مکان جو تین ماہ سے بند ہے، کی بجلی بل مبلغ 20 ہزار روپے ارسال کی ہے۔

انہوں نے کہا: 'تین ماہ قبل میں دوسرے مکان میں منتقل ہوا لیکن محکمہ بجلی نے مجھے پُرانے مکان جو گزشتہ تین ماہ سے بند ہے، کی بجلی بل مبلغ 20 ہزار روپے ارسال کی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس مکان میں تین ماہ کے دوران ایک پل کے لئے بھی بجلی استعمال نہیں کی گئی'۔
انہوں نے کہا کہ بجلی جب استعمال ہی نہیں کی گئی تو بجلی بل کا آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔


فدا حیسن نامی ایک صارف نے کہا کہ میرے نام تین ماہ کی بجلی بل قریب پانچ ہزار روپے آئی ہے جس کا بہ یک مشت ادا کرنا میرے بس کی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: 'محکمہ نے مجھے تین ماہ کی بجلی بل بہ یک وقت ارسال کی ہے جس کی کل رقم قریب پانچ ہزار روپے بنتی ہے جس کا موجودہ حالات میں بہ یک مشت ادا کرنا میرے لئے انتہائی مشکل امر ہے'۔
صارفین کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں جب لوگوں کے لئے اشیائے خورد نوش کی دستیابی مشکل امر بن رہی ہے تو خطیر بجلی بلوں کی ادائیگی ہمارے لئے کارے دارد والا معاملہ بن گیا ہے۔
ایک صارف نے کہا کہ حالیہ بھاری برف کے بعد خاص طور پر بجلی کی آنکھ مچولی سے لوگ تنگ آگئے ہیں۔
انہوں نے کہا: 'بجلی کا غیر اعلانیہ شیڈول صارفین کے لئے روح فرسا ثابت ہورہا ہے، شام کے وقت بجلی کی عدم موجودگی سے گنجان بستیاں بھی ویرانوں کے منظر پیش کررہے ہیں اور گھپ اندھیرا قائم رہنے سے بچے باہر جانے میں خوف و ہراس محسوس کرتے ہیں'۔

محمد علی نامی ایک شہری نے کہا کہ شام کے وقت بجلی کی عدم دستیابی سے عمر رسیدہ نماز عشا کی ادائیگی کے لئے مسجدوں میں نہیں جاپا رہے ہیں کیونکہ سڑکوں اور گلی کوچوں میں تاریکی چھائی ہوتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سابق گورنر ستیہ پال ملک نے وعدہ کیا تھا کہ جموں اور سری نگر میں موسم سرما کے دوران بھی بلا خلل بجلی فراہم کی جائے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details