ضلع کے الیکشن افسر سید عابد رشید نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ضلع میں کل 450 پولنگ مراکز قائم کئے جارہے ہیں اور وہ تمام مراکز انتہائی حساس ہیں۔
سید عابد رشید نے کہا کہ 2000 سے زائد ملازمین کو انتخابی ڈیوٹی کے لیے تعینات کیا جا رہا ہے۔
انتخابات کو پر امن اور احسن طریقے سے عمل میں لانے کے لئے حفاظتی عملے کی بھاری نفری کو تعینات کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پلوامہ ریاست کا حساس ترین ضلع ہے اور یہاں گذشتہ بلدیاتی اور پنچایت انتخابات میں بائکاٹ کا زبردست اثر رہا تھا۔ ضلع میں کل 350773 رائے دہندگان ہیں اور ضلع چار اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے۔
یہ ضلع عسکریت پسندوں کا گڑ اور مرکز تصور کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ برہان وانی، ذاکر موسی اور ریاض بائیکو جیسے عسکری کمانڈر بھی اسی ضلع سے تعلق رکھتے ہیں۔
'پلوامہ کے تمام پولنگ مراکز انتہائی حساس' ایسے میں سبھی کی نظر یہاں ہونے والے انتخابات پر مرکوز ہے۔
اننت ناگ پارلیمانی حلقہ کے لئے دوسرے مرحلہ میں 29 اپریل کو کولگام میں جبکہ تیسرے مرحلہ میں 6 مئی کو پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں انتخاب ہونگے۔
اس نشست میں نیشنل کانفرنس کے جسٹس حسنین مسعودی، پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی، کانگریس کے غلام احمد میر، بی جے پی کے صوفی یوسف کے علاوہ پنتھرس پارٹی کے نثار وانی، پیپلز کانفرنس کے چودری ظفر علی، مانو ادھیکار پارٹی کے سنجے دھر، پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے اندر سنگھ، امتیاز راتھر، ردوانہ سنم، ریاض احمد بٹ، زبیر مسعودی، شمس خواجہ، علی محمد، غلام محمد، قیصر شیخ، منظور خان مرزا سجاد بیگ اپنی قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔