جموں و کشمیر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بتایا کہ یہ اثاثے جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام میں واقع ہیں۔منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔
ای ڈی کی تحقیقات غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ دائر چارج شیٹ پر مبنی ہے۔ اس کا الزام ہے کہ ظہور احمد شاہ فنڈ جمع کررہے تھے اور حریت رہنماؤں کے لیے مالی امداد کا کام کررہے تھے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق وہ حریت رہنماؤں اور علیحدگی پسندوں کو فنڈز بھیج رہے تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر علیحدگی پسندوں نے عوام کو خاص طور پر نوجوانوں کو ہڑتالوں کا مشاہدہ کرنے اور تشدد کا سہارا لینا خاص طور پر تصادم کے مقامات پر سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کرنے کے یبپ اکسایا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے شدت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین اور دیگر کے خلاف فنڈنگ کے معاملے میں منسلک سات املاک کو ضبط کر لیا تھا۔