سرینگر:مرکز کے زیر انتظام یو ٹی جموں کشمیر کے سابق گانگرسی رہنما غلام نبی آزاد کی پارٹی کے دیگر لیڈران بشمول سابق وزیر تاج محی الدین، سابق وزیر غلام محمد سروری اور سابق ایم ایل اے محمد امین بٹ کے علاوہ سینکڑوں کارکنان نے آج سرینگر میں ایل جی انتظامیہ کے خلاف مظاہرے کئے۔ سرینگر کے سونوار میں واقع ڈیپی اے پی کے ہیڈ کوارٹر سے یہ احتجاج شروع ہوا اور لالچوک میں اختتام ہونے والا تھا۔ تاہم پولس نے ان کو سونوار میں ہی گپکار روڈ کے نزدیک روک لیا اور لالچوک کی جانب سے جانے کی اجازت نہیں دی۔ اس دوران ایک گھنٹے تک گاڑیوں کی آمدورفت پوری طرٖح سے ٹھپ پڑ گئی ۔
ڈی پی اے پی کے جنرل سیکرٹری تاج محی الدین کے مطابق ایل جی انتظامیہ نے جموں کشمیر میں متوسط گھرانوں یعنی ابو پاوڑتی لاین (APL) کو اب امور صارفین کے راشن گھاٹوں سے چاول نہیں دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں ستھر فی صد آبادی کی شرح اے پی ایل ہے جن کو اب مارکٹ سے مہنگے قیمت پر راشن لانا ہوگا جو ایک کثیر آبادی کے ساتھ ناانصافی ہے۔