لوگوں سے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے ڈائریکٹر این ایچ ایم نے کہا کہ 'اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے فراہم کی جارہی اطلاعات پر ہی بھروسہ کیا جانا چاہیے۔'
بھوپندر کمار نے کہا کہ 'لوگوں کو ہر طرح کی احتیاط برتنی چاہیے اور صاف صفائی کا خاص خیال رکھا جانا چاہیے۔'
انہوں نے کہا کہ 'علامات پائی جانے کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کیا جانا چاہیے۔'
انہوں نے کہا کہ 'صورتحا ل پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے۔ حکومت نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر انہوں نے کورونا وائرس سے متاثرہ کسی بھی ملک کا دورہ کیا ہے تو وہ رضاکارانہ طور اپنے سفر کی تفصیلات حکام دیں۔'
ڈائریکٹر موصوف نے کہا کہ اس بیماری کے پھیلاﺅ کو موثر طور روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے لئے کورونا وائرس کے بارے میں جانکاری عام کی جارہی ہے۔
جموں وکشمیر میں اب تک کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی تفصیلات دیتے ہوئے ڈائریکٹر نے کہا کہ اس وائرس سے متاثرہ ممالک سے واپس آئے 705 مسافروں کی جانچ کی جاچکی ہے جن میں سے 491 کو اپنے گھروں میں اور 9 کو ہسپتال میں تنہائی میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان میں سے 150 افراد نے 28 دن کی نگرانی کی مدت مکمل کی ہے۔ اس کے علاوہ 56 مشتبہ معاملات کے نمونے اب تک جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں جن میں 26 نمونوں کی رپورٹ ٹھیک ہے۔ اس دوران اُس شخص جس نے سخت بخار کی شکایت کی تھی، اس کے نمونوں کو جانچ کے لئے این سی ڈی سی نئی دلی بھیجا گیا ہے۔
ڈائریکٹر موصوف نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اس بیماری کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لئے کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علامات اور سفری تفصیلات کی جانکاری دینے کے لئے جموں او رسری نگر ائیر پورٹوں پر مخصوص کاﺅنٹر قائم کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ریاستوں سے جموں وکشمیر آنے والے مسافروں کی لکھن پور او رلور منڈا میں سکریننگ کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ جموں ، کٹرا اور اودھم پور ریلوے سٹیشنوں پر ہیلپ ڈیسک قائم کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سماجی ، مذہبی یا سیاسی اجتماعات منعقد نہ کرنے کی لوگوں کو صلاح دی ہے۔
اس موقعہ پر ناظمہ اطلاعات ڈاکٹر سیّد سحرش اصغر اور جموںوکشمیر میں نوڈل آفیسر کورونا وائرس ڈاکٹر شفقت اقبال بھی موجو دتھے۔