شہلا رشید نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ' جو بھی میں نے ٹویٹ کیا ہے، وہ لوگوں سے بات کرنے کی بنیاد پر کیا ہے۔'
شہلا رشید نے کہا کہ 'میں نے اپنے ٹویٹز میں انتظامیہ کے مثبت کام کاج پر بھی روشنی ڈالی ہے۔ بھارتی فوج کو منصفانہ اور غیر جانبدارانہ طور پر جانچ کرنے دیا جائے اور جن واقعات کے بارے میں، میں نے ٹویٹ کیا ہے۔ میں ان کی تفصیلات پیش کرنے کے لیے تیار ہوں۔'
انہوں نے کہا کہ 'میں ایک عام کشمیری ہوں۔ اس وقت گرفتار ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ سری نگر میں پولیس کے ذریعے استعمال کی جانے والی کالی مرچ گیس کی وجہ سے ایک 65 برس کے شخص کا دم گھٹ گیا اور ان کی موت واقع ہوگئی تو میری گرفتاری کا اس سے کیا مقابلہ ہے؟'
شہلا رشید نے اپنے دیگر ایک ٹویٹ میں لوگوں کو پیغام دیا ہے کہ 'میری گرفتاری کے موضوع کو کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی سے توجہ ہٹنے کا سبب بننے نہ دیں۔اگر میں گرفتار ہوتی ہوں تو آپ میرے ٹویٹز کے ذریعے کشمیر کی سچائی کو دنیا تک پہنچائیں۔'