گاندربل:مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل میں عدالت کے حکامات کے باوجود گاندربل میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کو لے کر مقامی باشندوں میں بڑی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ وادی کشمیر میں ندی نالوں کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے اگرچہ کئی بار عدالت نے سخت احکامات جاری کیے ہیں۔ واضح کیا گیا ہے کہ اگر ندی نالوں کے قریب تعمیراتی کام کرنا ہوگا تو اس صورت میں ضلع انتظامیہ سے باضابطہ اجازت حاصل کرنے کے علاوہ ندی نالوں کے کناروں سے سو میٹر کا فاصلہ رکھنا ضروری ہے تاکہ ندی نالوں کی خوبصورتی کو ہر صورت میں برقرار رکھا جائے اور ندی نالوں میں کوئی گندگی نہ گرے۔
تاہم حیرانی کی بات ہے کہ ضلع گاندربل کے کئ علاقوں سے بہنے والا نالہ سندھ کچھ سرکاری افسران اور سیاسی لیڈران کا شکار ہو کر گاندربل میں عدالت عالیہ کے احکامات کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ اطلاع کے مطابق ضلع کے وایل سے لے کر ریزن تک کئ افراد سیاسی لیڈران اور کچھ سرکاری افسران کے آشیرواد سے غیر قانونی طریقے سے نالہ سندھ کے کناروں کے بالکل نزدیک تعمیرات کھڈا کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں میڈیا میں خبر آنے کے بعد اگرچہ تحصیلدار کنگن نے چند ہفتے قبل ڈاکٹرس کالونی پرنگ کنگن میں چند ایک تعمیرات کو سیل کردیا تھا، تاہم کچھ دن گزرنے کے بعد یہ سلسلہ پھر سے شروع ہوا ہے۔محکمہ خرگوش کی نیند سو گیا جو کہ تصویروں میں صاف طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ کس طرح پہلے غیر قانونی طریقے سے تعمیر کۓ گئے تعمیرات کو سیل کیا گیا ہے۔بعد میں یہی تعمیرات پھر سے کھڈے کۓ گئے ہیں۔جس پر عوامی حلقوں نے حیرانی کا اظہار کیا ہے ۔