اردو

urdu

ETV Bharat / state

غیرملکی سفارتکاروں کا وفد جموں و کشمیر کے دورے پر

قریب 25 ارکان پر مشتمل ایک یورپی وفد آج سے جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر ہے۔ اس وفد نے جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر پہنچ کر بڈگام کے ماگام علاقے کا دورہ کیا۔

غیرملکی سفارتکاروں کا وفد جموں و کشمیر کے دورے پر
غیرملکی سفارتکاروں کا وفد جموں و کشمیر کے دورے پرغیرملکی سفارتکاروں کا وفد جموں و کشمیر کے دورے پر

By

Published : Feb 17, 2021, 9:45 AM IST

Updated : Feb 17, 2021, 1:32 PM IST

غیر ملکی سفارتکاروں کا ضلع بڈگام میں کشمیری روایت کے مطابق استقبال کیا گیا۔ اس وفد نے ضلع بڈگام کے ماگام بلاک کا دورہ کیا جہاں ضلعی ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) کے چیئرمین نذیر احمد خان اور دیگر پنچایت نمائندوں نے ان کا استقبال کیا۔ اس کے بعد نذیر خان نے بھی سفیروں سے خطاب کیا۔

غیرملکی سفارتکاروں کا وفد جموں و کشمیر کے دورے پر

غیر ملکی سفارتکاروں کو پنچایتی راج اور بیک ٹو ویلیج اور بلاک کے ذریعے شکایات کے ازالے کے بارے میں بتایا گیا۔ اس دوران یہ وضاحت کی گئی کہ کس طرح انتظامیہ لوگوں کے دہلیز تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بھارت میں مقیم بیرونی ممالک کے سفارتکار آج سے جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ آج یعنی 17 فروری کو یہ وفد سرینگر پہنچ چکا ہے۔ یہ سفارتکار جموں و کشمیر کا دورہ اس وقت کر رہے ہیں جب گزشتہ برس انتظامیہ نے یہاں پہلی مرتبہ ضلع ترقیاتی انتخابات منعقد کروائے اور یہاں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں بھی شروع ہوچکی ہیں۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے ڈیڑھ برس کی طویل پابندی کے بعد تیز رفتار انٹرنیٹ بھی حالیہ دنوں میں بحال کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق 25 اراکین پر مشتمل یہ وفد 17 فروری کو سرینگر پہنچا ہے۔ دورے کے دوران یہ وفد عوامی، سیاسی و سماجی وفود سے ملاقات کرے گا۔

ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق 18 فروری کو یہ وفد جموں کا دورہ کرے گا جہاں ان کی ملاقات عوامی، سماجی و سیاسی وفود سے ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سفارتکار جموں و کشمیر میں موجودہ سیاسی صورتحال سے وادی کے سیاسی، سماجی و دیگر وفود سے آگاہی حاصل کریں گے۔ اس دورے کا اہتمام مرکزی وزارت خارجہ کی طرف سے کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سنہ 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اور 2020 میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 25 سفارتکاروں پر مشتمل وفود نے کشمیر کا تین مرتبہ دورہ کیا تھا جس کے دوران انہوں نے سخت حفاظتی بندوبست کے تحت شہرہ آفاق جھیل ڈل کی سیر کے علاوہ مختلف عوامی و سیاسی وفود اور صحافیوں کے ساتھ ملاقات کی تھی۔

ان دوروں کے دوران وادی میں سخت پابندیاں ہونے کے ساتھ ساتھ مواصلاتی نظام خصوصاً انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی گئی تھی اور سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ، فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں کو قید یا نظربند کردیا گیا تھا۔

Last Updated : Feb 17, 2021, 1:32 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details