مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ جموں و کشمیر اور لداخ یونین ٹریٹریوں کے دو روزہ دورے پر جمعے کی صبح یہاں پہنچ گئے۔
بتادیں کہ وادی گلوان میں چین اور بھارت کے درمیان ماہ مئی سے کشیدگی شدت اختیار کرنے کے بعد یہ موصوف وزیر دفاع کا لداخ کا پہلا دورہ ہے۔ اس موقع پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل منوج مکند ناروانے بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
ذرائع کے مطابق راجناتھ سنگھ نے اپنے دو روزہ دورے کے پہلے روز حقیقی کنٹرول لائن کی تازہ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور فوجی افسروں سے تازہ صورتحال کی تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ موصوف مرکزی وزیر دفاع جمعے کی صبح دلی سے روانہ ہوکر لیہہ ہوائی اڈے پر اترے اور براہ راست سٹاکنہ پہنچے جہاں انہوں نے مسلح فورسز کی طرف سے ایئر ڈراپنگ مہارتوں کا مشاہدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سٹاکنہ میں وزیر دفاع، چیف آف ڈیفنس سٹاف اور چیف آف آرمی سٹاف کی موجودگی میں بھارتی فوج کی ٹی 90 ٹینکوں اور بی ایم پی جنگی گاڑیوں نے بھی مشقیں کیں۔
قبل ازیں راجناتھ سنگھ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا: 'جموں و کشمیر اور لداخ کے دو روزہ دورے کے لئے لیہہ جارہا ہوں، سرحدوں پر اگلے علاقوں کا دورہ کر کے تازہ صورتحال کا جائزہ لوں گا اور ان علاقوں میں تعینات مسلح فوجی جوانوں کے ساتھ ملاقات کروں گا'۔