مرکزی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد عسکریت پسندوں کے حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ماضی کے مقابلہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آئی 370. Decline in terrorist attacks since the repeal ہے۔ اس سلسلے میں وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتیانند رائے نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 سے نومبر 2021 کے درمیان عسکریت پسندوں کے ہاتھوں کل 87 عام شہری اور 99 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جب کہ مئی 2014 سے اگست 2019 تک 177 عام شہری اور 406 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
واضح رہے 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کو نیم خودمختار درجہ دینے والی آئینی دفعہ 370 کے اہم حصوں کو کالعدم قرار دیا تھا اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتطام علاقوں میں تقسیم کیا تھا۔ نتیانند رائے نے ایک تحریری جواب میں راجیہ سبھا کو مطلع کیا کہ جموں و کشمیر کی حکومت نے اب تک تقریباً 51,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہونے کی اطلاع دی ہے۔