پلوامہ:وادی کشمیر میں گزشتہ شب زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کی وجہ سے عوام میں خوف وہراس کا ماحول پیدا ہوگیا۔ اگرچہ زلزلہ کے جھٹکوں کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں پہنچا لیکن پلوامہ میں واقع ضلع ہسپتال کے آئی پی ڈی بلاک میں دراڑیں پڑگئے۔ سال 2012 میں جموں وکشمیر سرکار نے ضلع پلوامہ میں 100 بستروں پر مشتمل آئی پی ڈی بلاک تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا جو تقریباً30 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا۔جس کا کام جموں و کشمیر ہاؤسنگ بورڈ کارپوریشن کو سونپ دیا گیا تھا۔
سال 2021 میں اس نئے بلاک کو کووڈ 19 کے دوران سابق لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو نے اس کا آن لائن افتتاح کیا۔ لیکن ایک سال گزارنے کے بعد ہی اس نئے بلاک کی عمارت میں ہر طرف سے دراڑیں پڑگئے ۔اس کی وجہ سے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ جموں اور کشمیر ہاؤسنگ بورڈ کارپوریشن پر کئی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ اس نیا بلاک کو تعمیر کرنے میں آخر کیوں لاپرواہ برتری گئی اور آخر اس کا ذمہ دار کون ہے۔ وہی اس نئے بلاک کے گراؤنڈ فلور میں معمولی بارش ہونے کی وجہ پانی جمع ہوتا ہے جس سے وہاں پر موجود سامنا کو نقصان پہنچاتا ہیں۔
سرکار نے اگرچہ اس بلاک کو تعمیر کرنے کے لئے کروڑوں روپے صرف کئے ہے تاہم اس بلاک سے نکلنے والے پانی اور بارشوں کے پانی کی نکاسی کے لئے صحیح انتظام نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے س بلاک کو نقصان پہنچا رہا ہیں۔ پانی کے جمع ہونے کے سبب اس بلاک کی دیواروں میں دراڑیں پڑگئی ہے۔ اگر جلد اقدامات نہیں کئے گئے تو یہ اندیشہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر نیا بلاک زمین بوس ہوسکتا ہے۔