اطلاعات کے مطابق ضلع مجسٹریٹ سرینگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا ہے کہ 28 مارچ سے سرینگر کے 1.60 اہل کنبہ کو ان کے گھر راشن پہنچایا جائے گا۔
انتظامیہ نے یہ اقدام کوروانا وائرس کے پیش نظر اٹھایا ہے، سرینگر راشن ڈیپو میں بھیڑ نہ جمع ہونے کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے یہ اقدام اٹھایا ہے۔
شاہداقبال نے کہا کہ سخت حفاظتی پروٹوکال کے تحت ضلع انتظامیہ 28 مارچ سے سرینگر کے 1.60 اہل کنبوں کو ان کے گھر راشن پہنچانے کا فیصلہ لیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ شام کو اپنے خطاب کے دوران پورے ملک میں 21 روز تک لاک ڈاون کا اعلان کیا ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ مہلک کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سماجی دوری واحد ذریعہ ہے۔ انہوں نے گزشتہ شام 8 بجے اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ کورونا وائرس کی زنجیر کو توڑنے کی سخت ضرورت ہے اور اسے سماجی دوری کے ذریعے ہی توڑا جا سکتا ہے۔
دنیا میں دہشت پھیلانے والی وبا کے پیش نظر مرکزی علاقے جموں و کشمیر میں سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔ تمام اضلاع میں دفعہ 144 کا نٖفاذ عمل میں لا کر 4 یا اس سے زیادہ لوگوں کو ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ وادی کے بیشتر علاقوں میں خار دار تاریں بچھائی گئی ہیں اور لوگوں کی نقل و حمل پر سخت پابندی عائد کی گئی ہے۔