جموں و کشمیر کے ضلع سرینگر میں تعمیراتی کاموں سے منسلک تقریبا 10 ہزار 8سو 71 کامگروں کے کھاتوں میں فی کس ایک ہزار کے حساب دو ماہ کا پیسہ لیبر محکمہ کی جانب سے جمع کیا گیا ہے۔ اور ان ماہ میں 2 کروڑ سے زائد پیسہ تعمیراتی کاموں سے جڑے افراد کے بینک اکاوئنٹس میں منتقل کیا گیا یے جو محکمہ میں رجسٹریڑ ہیں۔
مزدور طبقے کو فراہم کی جارہی ہے مالی امداد
اعدادو شمار کے مطابق سرینگرضلع ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے 14سے 15 ہزار مزوروں کے لیے کھانے پینے کی سہولیات دستیاب رکھی ہوئی ہے۔
ان باتوں کا اظہار اسسٹنٹ لیبر کمشنر شیخ مرتضی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ایک بات چیت کے دوران کیا ۔
شیخ مرتضی نے کہا کہ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران بے روز گار اور بیکار بھیٹے مزدوروں کے علاوہ تعمیراتی کاموں سے وابستہ دیگر افراد کے بینک کھاتوں میں مزید دو ماہ کے لیے پیسہ جمع کیا جارہا ہے تاکہ انہیں کس حد مالی مدد فراہم کی جاسکے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا اگچہ لاک ڈاون کے دوران تمام ترقیاتی کام بند پڑے ہیں تاہم بی آر او کی جانب سے مزدوروں کے کام کرنے کی تجویز آئی تھی لیکن ابھی کسی نے بھی کام کرنے کے حوالے سے ہامی نہیں بھری۔
غیر مقامی مزدوروں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اسسٹنٹ لیبر کمشنر نے کہا کہ محکمہ نے میں ان مزدوری کے فارم حاصل کئے ہیں جو اپنی اپنے اپنے آبائی علاقوں میں واپس جانا چاہتے ہیں ۔تاہم انہوں نے کہا انتظامیہ کی جانب سے ٹرانسپورٹ سہولیات کی فراہمی کے بعد ہی انہیں اپنے اپنے گھروں کی اور روانہ کیا جائے گا۔
نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے مرتضی شیخ نے کہا کہ بیکار اور بے روزگار بھیٹے ان غیر مقامی مزدوروں کے لئے اشیاء ضروریہ کی چیزیں فراہم کی جارہی ہے تاکہ انہیں کھانے پینے کے حوالے سے کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
اعدادو شمار فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضلع ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی 14سے 15 ہزار مزوروں کو کھانے پینے کی یہ سہولیات دستیاب رکھ رہی ہے۔