شری امرناتھ یاترا ویلفیئر سوسائٹی نے آج جموں میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی۔ کوروناوائرس سے نمٹنے کے لیے ہندو رہنما نے کہا کہ گائے کا پیشاب پینے سے کاروناوائرس کی بیماری کا علاج کیا جائے گا۔
'گائے کے پیشاب سے کورونا وائرس کا علاج ممکن' انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کو اس مہلک بیماری سے ڈرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہمارے پاس گائے کا پیشاب پینے کے لیے دستیاب ہے۔وہیں انہوں نے کورونا وائرس وباؤ کے پھلاؤ پر پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان نے پڑوسی ملک چین کو گدھے کھانے کے لئے بیج دیے جس سے چین میں کوروناوائرس کی شروعات ہوئی ہے۔'
واضح رہے کہ بھارت میں گائے کو ’مقدس‘ مانا جاتا ہے اور اس کی پوجا بھی کی جاتی ہے۔
دہلی میں ہندو انتہا پسند جماعتوں میں سے ایک ہندو مہاسبھا جس کا اصل نام ’اکھل بھارت ہندو مہاسبھا‘ تھا اس کی جانب سے دارالحکومت نئی دہلی میں ’کورونا وائرس‘ سے بچنے کے لیے ’گائے کا پیشاب پینے‘ کی پارٹی کا انعقاد چند روز پہلے کیا گیا۔ ہندو مہا سبھا کے سربراہ سوامی چکرپانی مہاراج نے رواں ماہ 4 مارچ کو دعویٰ کیا تھا کہ ’گائے کا پیشاب پینے اور گوبر کھانے‘ سے ’کورونا وائرس‘ ختم ہوجاتا ہے اور انہوں نے اس ضمن میں ہولی کے بعد ملک بھر میں ’گائے کے پیشاب‘ پینے کی پارٹیوں کے انعقاد کا اعلان بھی کیا تھا۔