کوروناوائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے بعد آئی اے ایس سیز ریفرنس گروپ نے ذہنی تندرستی اور نفسیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے ایڈوائزیر جاری کی ہے۔
ایڈوائزیری میں کہا گیا یے کہ بچوں کے مسائل کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وہیں بچوں کی سوچ کا احترام کرنے کے عمل کو جاری رکھا جانا چائے کیونکہ تناو، خوف و ہراس اور اضطرابی صورتحال کے دوران بچے مشکل حالات کا مختلف طریقے پر جواب دیتے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جذبات کا اظہار کرنے کے لیے ہر بچے کا اپنا ایک الگ طریقہ ہوتا ہے۔ کئی بار پریشانی،غصے یا خوف سے باہر نکالنے کے لیے انہیں کھیل کود یا دیگر سرگرمیوں میں مصروف رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ بچوں کے اردگرد شفقت اور پیار بھرا ماحول پیدا کرنا بھی ان کے صحت کے لیے سود مند ثابت ہوتا ہے۔
موجودہ ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے بچوں کو وبائی بیماری سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے ضروری معلومات بھی فراہم کی جانی چاہیے تاکہ وہ بھی اپنی صحت وصفائی یقینی بنائیں ۔اس کے علاقوں بچوں کے سامنے افواہوں کو نہ دہرائیں بلکہ ایماندارانہ طریقے پر انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ اردگرد کے ماحول میں کیا کچھ ہورہا ہے ۔
چائلد اینڈ ایڈول سنٹ منٹل ہیلتھ سروسز انسٹی ٹیوٹ آف منٹل ہیلتھ اینڈ نیرو سائیسز( آئی ایم ایچ اے این ایس) کی جاری کردہ ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہا کہ اپنے دوستوں اور کنبوں کے ساتھ جڑے رہینے کے لیے سماجی رابطی گاہوں کے ذریعے گروپ بنائے جاسکتے اور اسی سہولت کے زریعے آپسی خیرو عافیت دریافت کی جاسکتی ہے۔ تاکہ آپ اپنے کو کسی سے الگ اور تنہا محسوس نہ کرسکے۔ لیکن کوروناوائرس کے بارے میں زیادہ بات چیت نہ کریں بلکہ ہنسی مذاق اور یقین دہانیاں آپس میں بانٹیں۔جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا کی اپنے مکانوں کی کھڑکیوں سے لگ بھگ دو میڑ کی دوری پر پڑوسیوں کے ساتھ بات چیت کا عمل شروع کریں۔
سماجی دوری کے دوران بچوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہونے کے امکانات بڑھتے ہیں اس لیے والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو ضروری تحفظ فراہم کریں وہیں بچوں کو نہ ڈرائیں بلکہ انہیں عالمی سطح پر جاری صورتحال کے بارے میں باخبر رکھے۔