اِس طرح اب جموں و کشمیر میں مثبت معاملات کی کل تعداد 49 تک پہنچ گئی ہے۔
کوروناوائرس: 11644 افراد زیر نگرانی، متاثر افراد کی کل تعداد 49 جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلٹین میں بتایا گیا ہے کہ جموں وکشمیر میں اب تک کووڈ 19کے 49 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں 44سرگرم ہیں ،دو اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں اور دو کی موت واقع ہوئی ہے۔ اب تک ایسے 11,644 اَفراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جو یا تو بیرون ممالک سے واپس آئے ہیں یا مشتبہ افراد کے رابطے میں آئے ہیں۔ان میں سے 355 افراد بھی شامل ہیں جو ہسپتال آئی سولیشن اور ہسپتال کورنٹین رکھے گئےہیں۔
کوروناوائرس: 11644 افراد زیر نگرانی، متاثر افراد کی کل تعداد 49 بلیٹن میں مزید بتایا گیا ہے کہ اب تک 722نمونے جانچ کے لئے بھیجےگئے ہیں جن میں سے 659 نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے اور 15کی روپورٹز 30مارچ 2020 ءتک آنا باقی ہے ۔
دریں اثنا لوگ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران چوبیس گھنٹے کام کرنے والی مفت ایمبولنس خدمات سے اپنی دہلیز پرفائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اس ایمبولنس خدمت کا ٹول فری نمبر ہے 108۔ حاملہ خواتین اور بیمار بچے ٹول فری نمبر 102 پر کال کر کے مفت ایمبونس خدمات
سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ لوگ عام قومی سطح کے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر1075 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ 0191-2549676 (جموں کشمیر کیلئے,0191-2674444,0191-2674115 0191-2520982 ( صوبہ جموں )، 0194-2440283اور 0194-2430581 ( صوبہ کشمیر ) کیلئے قائم کئے گئے ہیں اور لوگ نوول
کوروائرس سے متعلق جانکاری ان نمبرات پر حاصل کرسکتے ہیں۔
ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ ۔19 عالمی سطح پر کافی تعداد میں لوگوں کو متاثر کیاہے اور اس کی پہنچ بتدریج بڑھ رہی ہے۔حکومت نے وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے اور لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے لاک ڈاون سمیت کئی احتیاطی تدابیر اٹھائے ہیں تاکہ اس بیماری کی چین کو توڑا جاسکے۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھروں میں ہی رہیں اور سماجی دوری کو برقرار رکھیں۔
اُن سے مزید کہا گیا ہے کہ وہ سفری تفاصیل یا مثبت معاملے کے ساتھ رابطے کو رضاکارانہ طور پر رِپورٹ کریں۔عوام کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور ہسپتالوںکا دورہ نہ کریں اور بخار، کھانسی یا سانس لینے میں مشکل آنے کی صورت میںہی طبی صلاح لیں ۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے ہیلپ لائین نمبرات پر صلاح و مشورہ کے لئے رابطہ قائم کریں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے”عام لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر اور پبلک ٹرانسپورٹ کے اِستعمال سے احتراز کریں ،بھیڑ بھاڑ والی جگہوں اوراِجتماعات سے دوررہیںاور کھلے میں نہ تھوکے۔ لوگوں کو چاہیئے کہ وہ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔ پانی او رصابن سے بار بار ہاتھ دھوئیں اور کھانستے یا چھینکتے وقتمناسب احتیاط برتیں۔“
لوگوں سے کہا کیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی ایڈوائزری سے سختی سے عمل کریں۔ لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نہ افواہیں پھیلائیں اور نہ اُن پر کان دھریں۔