اس سلسلے میں آج جنوبی کشمیر کے ترال میں سابق ممبر پارلیمنٹ اور سابق اسپیکر علی محمد نایک کے گھر پر تیسری برسی کے موقع پر کوئی تقریب منعقد نہیں ہوئی۔
کرونا وائرس: سابق ایم پی کی تیسری برسی پر خاموشی مرحوم کے بیٹے رفیق احمد نایک نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ مسلسل لاک ڈاؤن کے چلتے اور کرونا وائرس کو دیکھتے ہوئے انھوں نے امسال والد کی تیسری برسی پر کوئی تقریب منعقد نہیں کی کیونکہ کرونا وائرس جو دیکھتے ہوئے سرکاری طور پر بھی ایسی تقریبات کا انعقاد منع کیا گیا ہے۔
انھوں نے یہ محسوس کیا کہ موجودہ حالات میں برسی منانا موزوں نہیں ہو گا تاہم کئی سماجی اور سیاسی شخصیات نے مرحوم علی محمد نایک کو فون پر ہی خراج عقیدت پیش کیا ہے
واضح رہے کہ علی محمد نایک نے حلقہ انتخاب ترال ترال کی نمائندگی بحثیت ممبر اسمبلی ترال پانچ مرتبہ کی ہے جس دوران زیادہ تر وہ بطور آزاد امیدوار چناو لڑا تھا تاہم سال 1996 میں مرحوم علی محمد نایک نیشنل کانفرنس میں شامل ہو گئے اور بعد ازاں سال 1999 میں این سی کی ٹکٹ پر اننت ناگ لوک سبھا سیٹ کو چناو جیتا جس دوران اس نے مرحوم مفتی محمد سعید کو شکست دی۔
اپنے سیاسی کیریئر کے دوران انھوں نے بحثیت وزیر مال، سپیکر اور وزیر تعلیم جیسے اہم قلمدانوں کو سنبھالا۔
سترہ اپریل 2017 کو عسکریت پسندوں نے ترال کے گول مسجد علاقے میں موصوف کے قافلے پر حملہ کیا جس میں وہ بال بال بچ گئے تاہم گلے میں گولیاں لگنے کی وجہ سے وہ زیادہ باتیں نہیں کر سکتے تھے اور بالآخر 21 اپریل 2017 کو داعی اجل کو لبیک کہہ گیے۔
سابق ممبر اسمبلی ترال ڈاکٹر غلام نبی بٹ، اور انچارج حلقہ انتخاب ترال محمد اشرف بٹ نے مرحوم کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشیی کے لیے دعا کی ہے۔