جموں و کشمیر کے فائنانشل کمشنر برائے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتل ڈولو کا کہنا ہے کہ یونین ٹریٹری میں شعبہ صحت کی بحالی کے لئے بالخصوص گزشتہ دو برسوں سے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں شعبہ صحت کے بنیادی ڈھانچے اور ہیلتھ کیئر خدمات کو بہتر بنانے کے لئے ٹھوس اقدام کئے جا رہے ہیں۔
موصوف کمشنر نے بتایا: 'یونین ٹریٹری میں پانچ نئے میڈیکل کالجوں کے قیام، جنہیں ضلع اننت ناگ، بارہمولہ، ڈوڈہ، کٹھوعہ اور راجوری میں 189 کروڑ روپے فی کالج کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے، کے ساتھ ہی ایم بی بی ایس سیٹوں میں بھی اضافہ کیا گیا'۔
انہوں نے کہا کہ ان میڈیکل کالجوں کا انفراسٹرکچر تکمیل کے مختلف مرحلوں پر پہنچ گیا ہے تاہم ان میں سے چار میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس طلبا کے پہلے بیچ کے لئے کلاسز کا انتظام عارضی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔
ڈولو نے کہا کہ نئے میڈیکل کالجوں کے قیام کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں ایم بی بی ایس کی سیٹوں کو 5 سو سے بڑھا کر 11 سو کر دیا گیا ہے جبکہ مرکزی حکومت نے دو مزید میڈیکل کالجوں ایک ہندوارہ اور دوسرا ادھم پور میں قائم کرنے کو منظوری دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آیوش ہیلتھ کیئر خدمات کے استحکام کے لئے جموں میں ایک آیور ویدک میڈیکل ہسپتال اور سری نگر میں ایک یونانی ہسپتال قائم کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں قائم یونانی ہسپتال میں بی یو ایم ایس کے پہلے بیچ کے 60 طلبا کے لئے موجودہ تعلیمی سال میں کلاسزشروع ہوئی ہیں۔
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) کے قیام پر پوچھے جانے پر ڈولو نے کہا: 'مرکزی وزارت صحت و فیملی بہبودی نے یونین ٹریٹری میں دو ہزار کروڑ روپے کی لاگت والے دو ایمز ہسپتال قائم کرنے کو منظوری دی ہے ان میں سے ایک ضلع سانبہ کے وجے نگر میں جبکہ دوسرا ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ میں قائم کیا جائے گا'۔