یہ تعزیتی نشست 'انجمن اردو صحافت' کی جانب سے منعقد ہوئی۔
رواں برس وادی میں مرنے والے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
اس موقع پر قرآن خوانی اور دعائیہ مجلس کا بھی اہتمام کیا۔
صحافیوں کی اموات پر تعزیتی نشست اس دوران فوت شدہ صحافیوں کو اشکبار آنکھوں سے یاد کیا گیا۔
اس تعزیتی نشست میں صحافیوں کے علاوہ مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ لوگوں نے بھی شرکت کی اور جان بحق صحافیوں کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی میں حصہ لیا۔
اس میں گریٹر کشمیر سے وابستہ نواجوان صحافی مدثر علی، رائزنگ کشمیر سے وابستہ نامہ نگار جاوید احمد اور خبر رساں ایجنسی جی این ایس سے وابستہ تنویر احمد کے حق میں دعائے مغفرت کی گئی۔
جب کہ ان کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا گیا۔
انجمن اردو صحافت کے صدر ریاض احمد ملک نے جان بحق ساتھیوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ بھری جوانی میں وہ میدان صحافت کو چھوڑ کر ابدی دنیا میں چلے گئے۔
مزید پڑھیں:پی ڈی پی رہنما وحید پرا کو این آئی اے نے طلب کیا
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے نتیجے میں صحافتی میدان میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے، جس کو بہت دنوں تک پُر نہیں کیا جا سکتا۔
ریاض احمد ملک نے مدثر علی، جاوید احمد اور تنویر احمد کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صحافت کے میدان میں اپنی ایک منفرد شناخت قائم کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اپنے ساتھیوں کو یاد کرنا،ایک زندہ قوم کی نشانی ہوتی ہے اور ہم ان کے اہل خانہ کو بھی یقین دلانا چاہتے ہیں کہ یہ صدمہ نہ صرف انہیں بلکہ پوری صحافتی برادری کو ہے۔
ریاض احمد ملک نے انجمن اردو صحافت سے وابستہ ارکان کے نزدیکی رشتہ داروں، جو رواں برس فوت ہوئے ہیں، ان کے حق میں بھی دعائے مغفرت کی گئی۔