جموں:کلائمیٹ فرنٹ جموں کے بینر تلے کارکن کئی رضاکاروں کے ساتھ رائکا پہنچے جہاں 28 جون کو چیف جسٹس آف انڈیا ہائی کورٹ کی سنگ بنیاد ڈالنے کے لئے جموں پہنچیں گے۔ اس موقع پر لوگوں سے جنگل کی حفاظت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے نعرے لگائے گئے اور نوجوانوں نے کہا گیا کہ جنگلات ختم کو کرکے انسانیت کو ہی ختم کیا جارہا ہے۔
مظاہرین نے ہائی کورٹ کے اس نئے کیمپس کی تعمیر کے خلاف ریلی کی جس کے نتیجے میں مبینہ طور پر 38,006 درخت کاٹے جائیں گے۔ اپنے احتجاج کے بارے میں بات کرتے ہوئے کلائمیٹ فرنٹ جموں کے بانی انمول جوہری نے ائ ٹی وی بھارت کو بتایا کہ احتجاج کے پیچھے توجہ مبذول کرنا اور بیداری پیدا کرنا ہیں تاکہ سرکار یہ غلط فیصلہ واپس لے ۔ماحول کو صاف ستھرا رکھا جائے کیونکہ جنگلاتی علاقے میں نئے جموں اور کشمیر ہائی کورٹ کمپلیکس کی تعمیر پر خطرے کی گھنٹی ہے ۔ اس تعمیر کے لیے 38,000 سے زیادہ درختوں کو کاٹا جائے گا۔
رائکا باہو جنگل کا علاقہ، جو کہ 19 مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جموں کے مشرق میں واقع ہے۔نئے جوڈیشل کمپلیکس پر تعمیراتی کام شروع 28 جون 2023 کو ہوگا ۔جموں و کشمیر کے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ، محکمہ جنگلات اور دیگر متعلقہ محکموں سے عدم اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) کے بعد درختوں کو کاٹا جا رہا ہے اور زمین کو ہموار کیا جا رہا ہے۔ نئے ہائی کورٹ کمپلیکس میں 35 کورٹ رومز ہوں گے جس میں 70 کورٹ رومز تک توسیع کی جائے گی۔ اس میں مزید توسیع کے لیے جگہ کے ساتھ 1,000 وکلاء کے چیمبر بھی ہوں گے۔