جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی چیف جسٹس گیتا متل نے مرکزی وزیر جتندر سنگھ کو خط لکھا ہے جس میں سرینگر اور جموں میں مستقل نشستوں کے ساتھ انتظامی ٹریبونلز کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سی جے گیتا متل کا ایڈمنسٹریٹو ٹربیونلز کے قیام کا مطالبہ - جموں و کشمیر کے تمام معاملات کے لیے کافی نہیں
جسٹس متل کا مزید کہنا ہے کہ "چندی گڑھ کا سنگل سرکٹ بینچ جموں و کشمیر کے تمام معاملات کے لیے کافی نہیں ہے۔"
جسٹس گیتا متل کی جانب سے گزشتہ روز جتندر سنگھ کو لکھے گئے خط میں انہوں نے جموں کشمیر میں متعدد نشستوں کی کمی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "جموں کشمیرتنظیم نو قانون نافذ ہونے کے بعد 31641 زیر سماعت معاملات کو عدالت عالیہ کے دونوں بینچز سے منتقل کرکے ایڈمنسٹریٹو ٹریبونلز بھیجنا پڑا۔"
جسٹس متل کا مزید کہنا تھا کہ "چندی گڑھ کا سنگل سرکٹ بینچ جموں و کشمیر کے تمام معاملات کے لیے کافی نہیں ہے۔"
انہوں نے خاتمہ زور دے کر یہ اس بات کا بھی تذکرہ کیا کہ " جموں کشمیر عدالت عالیہ میں معاملات کی تعداد دلی کے پرنسپل بینچ اور ملک کے دیگر ریاستوں کے ایڈمنسٹریٹر ٹریبل سے کافی زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے ملازمین کے تمام معاملات کو چندی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹیو ٹریبونل میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد مرکزی زیر انتظام علاقے کے وکیل اور قانون دانوں نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔