جموں و کشمیر انتظامیہ نے مرکزی وزارت داخلہ کو آگاہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں تیز رفتار 4 جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی میں اسے کوئی اعتراض نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی علاقے میں گزشتہ سال 5 اگست کے بعد سے مسلسل 4 جی انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔
یی بھی پڑھیں
جموں و کشمیر انتظامیہ نے مرکزی وزارت داخلہ کو آگاہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں تیز رفتار 4 جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی میں اسے کوئی اعتراض نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی علاقے میں گزشتہ سال 5 اگست کے بعد سے مسلسل 4 جی انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔
یی بھی پڑھیں
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو نے کہا ہے کہ 'ہم اس کے لیے ایک لائحہ عمل ترتیب دے رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ 4 جی سروس کی بحالی سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ مجھے خوف نہیں ہے کہ لوگ اس کا استعمال کس طرح کریں گے لیکن پاکستان اپنا پروپیگنڈا کرے گا خواہ وہ 2 جی ہو یا 4 جی ہو۔ '
واضح رہے کہ اس سے قبل مرکزی وزارت داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تیز رفتار 4 جی انٹرنیٹ خدمات پر پابندی سے متعلق خصوصی پینل کے ذریعہ اگلا جائزہ دو ماہ کے بعد کیا جائے گا۔
مرکزی وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی خصوصی کمیٹی نے خدمات کو دوبارہ شروع کرنے کے خلاف فیصلہ کیا ہے۔
رواں ہفتے کے شروع میں دائر حلف نامے میں جموں و کشمیر انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کے جواب میں مرکزی وزارت داخلہ نے کہا کہ' اس حساس خطے میں موجودہ صورتحال کی بنیاد پر، کمیٹی اس فیصلے پر پہنچی کہ تیز رقتار 4 جی انٹرنیٹ خدمات پر پابندی میں کسی قسم کی نرمی نہیں کی جاسکتی ہے۔'