جموں و کشمیر شیو سینا کے صدر منیش سہنی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے سے متعلق مرکزی حکومت کا ارادہ واضح نہیں ہے۔
جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کے حق میں شیو سینا کی دستخطی مہم جموں میں آج سخت گیر موقف رکھنے والی سیاسی جماعت سیو سینا نے پارٹی صدر منیش سہنی کی زیر قیادت جموں کے مختلف علاقوں میں ریاست جموں کشمیر کو ریاست کے درجے کی بحالی کے حق میں ایک دستخطی مہم شروع کی ۔
جموں وکشمیر کو ریاست کا درجہ واپس دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں کشمیر شیو سینا کے صدر منیش سہنی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ' یہ بھارت کی سب سے بڑی ریاستوں میں سے ایک ہے'۔
منیش سہنی نے کہا کہ ' جموں وکشمیر کو یونین ٹریٹری بنانا یہاں کے لوگوں کی توہین اور بے عزتی ہے۔اور اس قدم کے پیچھے حکومت کا مقصد صرف اور صرف لوگوں کو سزا دینا ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ جموں کشمیر کے بے روزگار نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع فرہم کرے نہ کہ جموں کشمیر کیڈر کو ختم کرکے اے جی ایم یو ٹی کیڈر میں ضم کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری تمام سیاسی رہنماؤں، سماجی کارکنان سمیت جموں و کشمیر کے عوام سے اپیل ہے کہ وہ اس دستخطی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے تاکہ ہم 26 جنوری کو وزیز اعظم نریندر مودی کے سامنے لوگوں کی آواز
پہنچا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیو سینا ریاست کا درجہ بحال کرنے کے حق میں اپنی دستخظی مہم میں تقریباً 10 لاکھ لوگوں کو شامل کرے گی۔
انہوں نے دعوٰی کیا کہ شیو سینا 10 لاکھ لوگوں کو ریاست کے درجے کی بحالی کو لیکر اپنی دستخظ مہم میں لائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ پانچ اگست 2019 میں مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا تھا۔
منیش سہنی نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کیڈر آف سول سروسز کو اے جی ایم یو ٹی کیڈر میں ضم کرنے کے فیصلے سے جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کے ارادے پر سوال کھڑے ہوتے ہیں۔