رمضان المبارک کے ان متبرک ایام کے دوران سبزی، پھل اور گوشت کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ کیا گیا یے کہ لوگوں خاص کر غریب عوام کے لیے یہ سب چیزین خریدنا مشکل ہوتی چلی جارہی ہے۔ اگچہ لوگ افطاری کے وقت مختلف قسم کے پھل زیادہ استعمال میں لاتے ہیں لیکن صبح اور شام کے وقت ریڈی والوں کے ساتھ ساتھ دوکاندار بھی پر اپنی من مانی قیمتوں سے گاہکوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہے ہیں۔ جبکہ بغیر کسی ریٹ لسٹ کے منہ مانگی قیمتیں وصولتے رہتے ہیں ۔
'قیمتوں میں اعتدال رکھنے کے لئے اقدامات جاری'
وادی کشمیر میں مسلسل لاک ڈاؤن کا ناجائز فائدہ اٹھا کر دکانداروں نے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں از خود اضافہ کر کے عام لوگوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
وادی کشمیر میں جاری گراں فروشی کے تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نےامور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے ڈائریکٹر بشیر احمد خان سے بات کی تو انہوں نے خلاف ورزی کرنے والوں سے لاکھوں روپے جرمانہ عائد کرنے کے دعوے کے ساتھ کہا کہ محکمہ کی ترتیب دی گئی مختلف ٹیمیں صبح و شام شہر سرینگر سمیت دیگر ملحقہ علاقوں کےبازاروں کا دورہ کرتی رہتی ہے تاکہ گراں فروشی اور کالا بازاری پر روک لگائی جائے ۔ وہیں انہوں نےکہا کہ معائنہ کے دوران مقرر قیمتوں سے زیادہ وصولنے والے افراد کے خلاف قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اگرچہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری محکمے کے ڈائریکٹر نے اعتراف کیا کہ ہر گلی کوچی اور نکڑ کی دوکان تک محکمہ کے اہلکاروں کا پہچنا ممکن نہیں ہے تاہم ای ٹی وی بھارت کی جانب سے نوٹس میں لائے گئے مزکورہ علاقوں کے بازاروں کی چکینگ کے لیے محکمہ کی جانب سے ٹیمیں بہت جلدروانہ کیجائے گئ۔تاکہ لوگوں کو راحت پہنچائی جائے۔
بات چیت کے دوران بشیر احمد خان نے مزید کہا کہ ریڈ اور بفرزون قرار دئیے گئے علاقوں کے لوگوں کے لیے محکمہ نے دو ماہ پہلے ہی راشن فراہم کیا ہے اور اب مزید آنے والے دو ماہ کے لیے مزکورہ علاقوں میں راشن اور دالیں مفت پہنچائی جارہی ہے۔
TAGGED:
coronavirus kashmir