ڈی ڈی سی انتخابات میں اننت ناگ کی نشست کے لیے بحیثیت آزاد امیدوار حصہ لے چکی ساحلہ اختر نے ڈی ڈی سی انتخابات کی کاونٹنگ میں دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔
ووٹوں کی گنتی میں دھاندلی کا الزام ساحلہ کا کہنا ہے کہ 'کئی ووٹر بکسز کی سیل پہلے سے ہی توڑی ہوئی تھیجب انہوں نے اعتراض جتایا تو ان کی جانب غور نہیں گیا اور جانچ پڑتال کے بغیر ہی مشکوک ووٹر بکسز میں پڑے ووٹوں کی گنتی شروع کی گئی۔'
ساحلہ کا کہنا ہے کہ' ان کے حق میں متوقع ووٹوں سے کئی گناہ کم ووٹ دکھائے گئے جو ان کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی میں دھاندلی کی گئی ہے لہذا ان کی انتظامیہ سے مانگ ہے کہ ووٹوں کی ازسر نو گنتی عمل میں لائی جائے۔
واضح رہے کہ کپواڑہ کے درگمولہ اور بانڈی پور کے حاجن اے کو چھوڑ کر 278 نشستوں پر نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایس ای سی نے بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 75 ڈی ڈی سی حلقوں پر کامیابی کے ساتھ ریاست کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے، جس کے بعد جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے 67 نشستوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی جو دوسرے نمبر پر رہی جبکہ پی ڈی پی نے 27 اور انڈین نیشنل کانگریس نے 26 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔