کروناووائرس سے اقتصادی حالت ہورہی ہے ابتر - جہاں لوگوں میں اضطراب
وادی کشمیر گزشتہ تین دہائیوں سے کشیدہ اور پر تناؤ دور سے گزرہی ہے ۔وہیں اس دوران یہاں دیگر شعبہ جات علاوہ کاروباری شعبہ کو بھی ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ لیکن کروناوائرس کی وجہ سے جو حالت آج کاروباری اور تجارتی حلقوں کی ہوئی ہے اس کا اندازہ بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔
کروناووائرس سے اقتصادی حالت ہورہی ہے ابتر
یہاں پر آشوب اور نامساعد حالات کے دوران بھی کئی اہم چیزوں کی خریداری ہوتی تھی جس میں ادویات سر فہرست یے۔لیکن آج کی تاریخ میں وہ دوکانیں اور کمپنیاں بھی تالہ بند ہیں۔ کیونکہ اکثر ہسپتالوں میں او پی ڈی احتیاط کے طور بند کر دی گئی ہیں۔جبکہ یہاں کے بیشتر طبی مراکز قرنطینہ میں تبدیل کئے گئے ہیں ۔اسی طرح اخبارات اور دیگر ضروری چیزوں کا کاروباری بھی ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔
لیکن وادی کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافے کے باعث تمام بازار بند ہیں جبکہ بیشتر کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور ٹھپ ہوکر رہ گئیں ہیں ۔جس کا براہ راست اثر نہ صرف مالکان پر پڑا رہا بلکہ ان ملازموں اور اہلکاروں کے کنبوں پربھی اس کا واضح اثر دیکھنے کو مل رہا ہے جو کاروباری شعبہ سے وابستہ ہیں۔
TAGGED:
لیکن کروناوائرس کی وجہ