جموں وکشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل کیےجانے کے بعد پہلے پرتشدد واقعے میں جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں نامعلوم افراد نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک کارکن کی نجی گاڑی کو نذر آتش کردیا۔
یہ واقعہ ضلع کے بونی گام، دیوسر میں پیش آیا۔
جموں وکشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل کیےجانے کے بعد پہلے پرتشدد واقعے میں جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں نامعلوم افراد نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک کارکن کی نجی گاڑی کو نذر آتش کردیا۔
یہ واقعہ ضلع کے بونی گام، دیوسر میں پیش آیا۔
ای ٹی وی بھارت کے مطابق نصف شب کے بعد نامعلوم افراد بی جے پی کے ایک سینئر کارکن عابد حسین خان کی رہائش کے احاطے میں داخل ہوئے اور وہاں موجود ان کی ماروتی اومنی گاڑی کو نذر آتش کردیا۔ عابد نے فون پربتایا کہ وہ واقعے کے وقت گھر میں موجود نہیں تھے۔
ذرائع کے مطابق اسی علاقے میں ایک اور گاڑی کو بھی دوران شب نذر آتش کردیا گیا ہے تاہم پولیس نے اسکی تصدیق نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد 31 اکتوبر کو ریاست باضابطہ طورمرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کردی گئی۔ جموں و کشمیر کے پہلے لیفٹننٹ گورنر کی حیثیت سے گریش چندر مُرمو نے 31 اکتوبر کو سرینگر میں عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔