پلوامہ: جموں و کشمیر بی جے پی اکائی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے کہا کہ 400 سے زائد ارکان نے اس قانون کی منسوخی کے لیے ووٹ ڈالے تھے۔ اب وادی کے لوگ پہلے سے کہیں زیادہ خود خوش ہیں اور ترقی کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانگرس پارٹی کی ایک سازش تھی جس کے ذریعہ انہوں نے جموں اور کشمیر کے لوگوں کو اپنے ہی ملک میں دوسرے درجے کے شہری بنا دیا تھا۔ جب کہ انہوں نے غیر آئینی طریقے سے 370 کو یہاں پر نافذ لاگو کیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ 370 پر سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ سبھی سیاسی جماعتوں کو قبول کرنا ہوگا اور بی جے پی بھی اسے تسلیم کرے گی۔جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے 370 کو بچانے کے لیے یہاں پر 70 سال حکومت کی جب کہ اب یہ اس کو واپس لانے کے لیے دوبارہ لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان سیاسی جماعتوں کو 370 کو واپس لانے کے لیے پارلیمنٹ میں اکثریت چاہیے لیکن لیکن قیامت تک نہ وہ نیشنل کانفرنس کے پاس آ سکتی ہے اور نہ ہی پی ڈی پی کے پاس بلکہ دو پارلیمانی ممبر پر یہ کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔